- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Aarzoo-ye Man By Nadia Fatima Rizvi
2nd marriage base | cousin marriage base | Family drama | Rude hero based
“کون ہو تم۔”
شاہمیر نے ذرا سختی سے پوچھا وہ گھبرا کر اٹھ کھڑی ہوئی۔
“وہ وہ میں۔” اسے سمجھ میں نہیں آرہا تھا کیا بولے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے سے پڑ گئے۔
“اوہ ائی سی۔” اس نے ہونٹ سیٹی کے انداز میں بنائے۔
تو آپ مس لائبہ ہیں۔” شاہمیر نے زور دے کر کہا۔
“آئی ایم سوری شاہ میر صاحب آپ کو زحمت۔”
“اپنے حسن کی نمائش کرنے کا بہت شوق ہے۔”انتہائی سرد لہجے میں الفاظ ادا ہوئے۔
“جی۔” لائبہ کا منہ کھلا رہ گیا۔ انکھیں پوری طرح پھٹ گئیں۔
اس وقت وہ واقعی قاتل لگ رہی تھی۔ شاہ میر پورے جانے کیوں غصہ آرہا تھا
۔پھر کچھ کہے بنا وہ گاڑی سٹارٹ کرنے لگا۔لائبہ کے وجود میں نامعلوم سی تھکن اترتی چلی گئی۔
“کیا وہ تم سے شادی کرنا چاہتا ہے یا محض تفریح کر رہا ہے۔” شاہمیر کے
منہ سے انتہائی غیر متوقع الفاظ سن کر وہ چکرا سی گئی۔
“پلیز شاہ میر صاحب مجھ سے اس قسم کی باتیں مت کیجئے۔ْوہ انتہائی عاجزی سے بولی
اس وقت اس کے چہرے پر اتنی بے بسی اور تھکن تھی کہ شامیر کو چھوڑ کہتے جاتے رک گیا۔
“شاہ میر صاحب میں ایسے انسان سے شادی کرنا دور کی بات اس پر تھوکنا بھی پسند نہیں کرتی۔”
لائبہ آہستگی سے بولی۔
“لیکن وہ تو کافی پیسے والا ہے اور تم ٹھہری پیسوں کی شوقین۔” شاہمین نے نہ جانے یہ کیوں کہا۔
