Dar Aghoosh-e Ishq by Huma Jahangir

2nd marriage based | Age difference based | Hero 2nd marriage based | Innocent heroine based

“یہ لیں اپ کی منہ دکھائی کا تحفہ۔”ایک کاغذ کا ٹکڑا اس نے ہاتھ میں تھما دیا۔انگوٹھی ہار سیٹ وغیرہ تو
سنے تھے منہ دکھائی میں کاغذ کا ٹکڑا اس نے حیرت سے کاغذ کھولا ایک لاکھ کا چیک اس کے ہاتھ میں تھا۔
“ایک لاکھ۔”وہ سن سی رہ گئی۔
“یہاں کون سی پہلی بار شادی ہو رہی ہے۔اس کلموئی طلاقن کے تو نصیب کھل گئے۔
“بہت سی باتیں ذہن میں گڈ موڈ ہوئی تھیں۔
“ایک بچی تو سنبھالنی ہے شوہر کے ساتھ میں باقی تو عیش و عشرت میں رہے گی۔”
اس نے بھی مشکل اپنا چکراتا سر سنبھالا۔
“نہیں۔۔ نہیں۔۔نہیں۔۔”
“میں بکی نہیں۔” وہ ہذیانی انداز میں بولی۔چیک اس نے یوں اپنے آپ سے دور پھینکا
جیسے اسے کرنٹ لگ گیا ہو شاہمیر کے لیے اس کا یہ رد عمل بڑا غیر متوقع تھا۔
“ایک لاکھ میں مجھے آپ نے خرید لیا صرف اپنی بیٹی کی خاطر۔طلاق یافتہ ہی تھی کوئی نیچ قسم کی عورت نہیں۔”
“عروبہ۔” اس نے عروبہ کو کندھوں سے تھام لیا۔
“کیا ہوا کیا تحفہ پسند نہیں ایا۔”وہ اس پر جھک گیا۔
“مت چھوؤ مجھے۔”اہ تڑپ کر پیچھے ہٹی۔
“خدارا مجھے یوں پامال نہ کرو۔میں ایسے ہی تمہاری بیٹی کو سنبھال لوں گی۔”وہ سسک اٹھی۔
“یہ کیا بے وقوفی ہے عروبہ۔” شاہ نے اسے جھنجوڑنا چاہا تو بے جان ہو کر اس کی بانہوں میں جھول گئی۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *