Peyrozi Ishq By Sundas Jabeen

 Childhood nikkah based | cousin marriage based | strong heroine based

دس سال پہلے میرا نکاح ہو چکا ہے مگر میں اس رشتے کو نہیں مانتا یہ رشتہ میری ماں کی خواہش تھی
جب وہ ہی نہیں رہی تو میں کیوں نبھاؤں اس بو دے تعلق کو۔”وہ بول رہا تھا اور بیلا کا رنگ زرد پڑتا جا رہا تھا ۔
“آپ اس کے پاس کبھی نہیں گئے۔”وہ لرزتے ہوئے لہجے میں بولی۔
“میں تو دس سال بعد پاکستان لوٹا ہوں بھلا مجھے اس کی شکل تو دور اس کا نام بھی یاد نہیں ہے
میں تم سے پیار کرتا ہوں بیلا۔” وہ بےتابی سے اسے دیکھتا کچھ کہنے کی کوشش کر رہا تھا۔
بیلا نے اہستگی سے بڑے غیر محسوس انداز میں پیچھے ہٹنا چاہا نہال نے ہراساں ہو کر
اس کی کوشش کو دیکھا اور اسے یک دم خود میں بھینچ لیا۔
“میں تمہیں اپنانا چاہتا ہوں بیلا میری بن جاؤ بیلا۔میں تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔”
نہال نے گھٹنوں کے بل جھک کر اس کے ہاتھ تھام لیے۔بیلا خالی انکھوں اور کپکپاتے لبوں سے اسے دیکھے گئی۔
“یہ ممکن نہیں ہے۔”وہ اہستہ سے بولی۔
وہ تڑپ اٹھا تھا۔”کیوں۔”
“نہال اپ نے مجھے غلط سمجھا میں۔” اس نے ہکلا کر کہتے ہوئے بات ادھوری چھوڑ دی۔
“کیوں نہیں کر سکتی تم کیا میں تمہارے معیار پر پورا نہیں اترتا۔” وہ سراسیمگی سے بول رہا تھا۔
“میں میرڈ ہوں۔” اس نے تین لفظ نہیں نہال کے سر پر تین بم پھوڑے تھے۔نہال کے ہاتھوں سے
اس کے ہاتھ میکانکی انداز میں چھوٹ گئے۔ اس کا رنگ سفید پڑ گیا وہ ایک دم سے کھڑا ہو گیا۔
“تم جھوٹ کہہ رہی ہو بولو تم یہ کیسے ہو سکتا ہے۔”وہ بے ربطگی سے بول رہا تھا۔
“تم نے مجھے کبھی نہیں بتایا۔”وہ بے یقین تھا۔
“آپ نے کبھی پوچھا ہی نہیں۔”

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *