- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Raat Deewani By Tania Tahir
Forced Marriage | Hero Commissioner | Strong Heroin | Rude Hero | Heroin Past Story | Multiple Couples | Romantic Novel
یعنی میں اپنی بہن کو ساری زندگی آپکے بیٹے کے نام پر بیٹھا کر رکھو پاگل بیوقوف ہوں
میں میری بہن میں کسی چیز کی کمی نہیں ہے اور نہ ہی میرے پاس پیسے کی ۔۔۔۔
دوسری شادی کرا سکتا ہوں میں اسکی اگر آپ لوگوں سے کچھ ہوتا ہے ت
و ٹھیک ورنہ میں خلع کے پیپرز بھیجوا دوں گا۔ ” وہ بولا
اور اٹھ گیا شجاع پریشان ہو گئے ۔
نہیں بیٹا ایسے کیسے رشتے ٹوٹتے”
آپ کیطرح نبھائے جاتے ہیں رشتے شجاع صاحب آپ میری بوڑھی ماں سے تکلیف کا پوچھیں
جو اپنی جوان بیٹی کو اپنے سینے سے لگائے آپ کی منتظر ہے آئ وارن یو۔۔۔
میں شہروز بھائ کو چھوڑو گا نہیں اگر میری ماں یہ بہن کو کچھ بھی انکی وجہ سے ہوا “
وہ بھڑک کر وہاں سے نکل گیا جبکہ شجاع اور انعام نے سر تھام لیا ۔
وہ دوسری طرف جیسے ہی باہر نکلا بہارے بھی اٹھ کر باہر نکلی اسکے پیچھے
وہ دونوں پریشانی میں تھے تبھی پتہ نہیں چل سکا کہ وہ کب گئ
جبکہ بہارے بھاگتی ہوئ ڈھنڈے فرش پر اسکے پیچھے آئ
ایک منٹ یہاں آپ روز جو منہ اٹھا کر سنانے آ جاتے ہیں میرے اباجی کو کیا
مقصد ہے اس بات کا ” وہ بھڑکتی ہوئی بولی
دارہ نے اسکے سرخ ہونٹوں سے نگاہ چرائ بنا جواب دیے گاڑی میں بیٹھنے لگا
مجھ سے بات کریں نہ اچھا چلیں کیا یاد رکھیں گے میں آپکو مشورہ دے دیتی ہوں نشرہ بھابھی “
شیٹ آپ” وہ بھڑک کر جھڑک گیا
ارے” بہارے نے حیرانگی سے اسے دیکھا ۔
ایک تو مفت مشورہ دے رہی ہوں اور اوپر سے سر پر چڑھ رہے ہیں”
محترمہ اپنی زبان بند رکھیں کبھی ایک تھپڑ کھا لیں مجھ سے”
۔
یس میم سب میری وجہ سے ہی تو ہوتا ہے ” وہ اسکے پاس بیٹھا کر اس کا پاؤں
دیکھنے لگا جہاں ہلکی سی خراش تھی اور وہ رونے لگی تھی
تمھاری نازک مزاجی کو صرف بلال برداشت کر سکتا ہے “وہ ہلکی سی مسکراہٹ سے بولاا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔