Dar e Ishqam by S Merwa Mirza

Hidden nikah,Broken | Friendship based | Student Based | Mystery baesd | Family Based| Happy ending


“اگر میں آپکو اپنے قریب نہ آنے دوں آگے بھی تو مجھے غصے میں یونہی ہرٹ کریں گے،

میری بازو مڑوریں گے؟بال کھینچیں گے؟شاید تھپڑ بھی مار دیں۔مجھے

برے لگنے لگیں گے پھر آپ،ہگ بھی نہیں کیا کروں گی”
گھر قریب آیا تو سلوی کو بھی زبان لگی،اسکی یہ دبی دبی لاڈ و اداسی سے

لبریز سرگوشیاں سنے یزدان نے اک گرم دھواں چھوڑتی نظر سلوی پر ڈالی۔
“نہ تو بازو مڑوری ہے نہ بال کھینچے ہیں،مرنے کے بعد اللہ کو منہ بھی دیکھانا ہے

آپ نے۔کیسے بہتان لگا رہی ہیں مجھ پر؟اور یہ قریب نہ آنے دینے کی دھمکیاں اپنے پاس رکھیں،

میری شرافت کو میری کمزوری مت سمجھیے گا۔ایسا نہ ہو بیٹھے بیٹھے آپکی بتی گُل کر دوں”
وہ سمجھ رہی تھی بس گھورے گا پر اس آگ نے شعلوں جیسے جملے اگل کر سلوی کو تھرا کر رکھ دیا۔
“دھمکیوں سے ن۔۔نہیں ڈرتی”
سلوی نے خود کو پراعتماد بنانے کی کوشش کرتے مقابل کو زچ کیا اور وہ بھی تو تپا تھ

ا،ایک ہی جھٹکے سے سلوی کو بازو میں دبوچتے قابو کیا جو باقاعدہ دبا سا چینختی اپنی گردن کو

اسکی بازو کے شکنجے سے چھڑوانے کو مچلنے لگی،یہ الگ بات تھی کہ سکھی نے

بلکل زور نہیں لگا رکھا تھا پر اس نوٹنکی کے کراہنے پر مزید غصہ قائم نہ رکھ سکا اور فوری آزاد کیا۔
“م۔۔مارنا چاہتے ہیں مجھے؟”
سلوی نے گردن پر ہاتھ سہلاتے آنکھیں نکالتے ڈانٹا۔
“جی لیکن اپنے پیار سے،میرے ہاتھوں مرنے سے احتیاط کریں سمجیں”
یزدان نے گولی دے دی تھی اب سلوی کے باپ دادا کی توبہ کے وہ اک لفظ بولتی

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *