- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Heart Breaker By Rimsha Hussain
Cousin Marriage based| Islamic based | Romantic Novel
چمکتے چہرے کہ ساتھ بیٹھے تھے مریم بیگم بار بار ان کی بلاۓ لے رہی تھی
جو ایک ساتھ بہت پیارے لگ رہے تھے زمان نے گولڈن کلر کی شیروانی زیب تن کی تھی
اور جینا بھی گولڈن کلر کے لہنگے میں بہت خوبصورت لگ رہی تھی
ان کے ساتھ حسن آفاق زمزم اور گل بھی تھی جب کہ فلک آذان کو گھماۓ پھر رہی تھی۔
کجھ دیر بعد امام صاحب امان شاہ اور عرفان احمر کے ساتھ اسٹيج پہ ان کی طرف آۓ اور نکاح کے کلمات پڑھنے لگے۔
کیا آپ جینا عرفان ولد عرفان احمر“”زمان علی ولد علی امان شاہ کو پانچ لاکھ روپے حق مہر سکہ راٸج الوقت اپنے نکاح میں قبول ہے۔۔
قبول ہے۔
جینا نے آنکهيں بند کرکے دھڑکتے دل کے ساتھ قبول ہے کہا۔
کیا آپ۔۔۔۔
قبول ہے
قبول ہے
جینا نے ان کے دوبارہ اور تیسرے دفعے پوچھنے پہ قبول ہے کہہ دیا
اس کے بعد انہوں نے نکاح نام اس کے قریب کیا جس پہ جینا نے کانپتے ہاتھوں ساتھ ساٸن کردیٸے۔
پھر امام صاحب نے زمان سے پوچھا جس پہ زمان پورے بتیس دانتوں کی نمائش کرتا قبول ہے
کہہ گیا اس کے ساٸن کرنے بعد سب لوگ دعائيں مانگنے لگے۔
زمان اپنے دانت کجھ اندر کرو ایسا نہ ہوکہ بڑے اباجان کو غصہ آجاۓ اور تم ساری زندگی
دانتوں سے محروم ہوجاٶ دعا مانگنے کے بعد جب سب اسٹيج سے اتر کہ نیچے گٸے تو حسن اس کے کان کہ پاس بولا۔
اگر اچهی بات نہیں کرسکتے تو اپنا منہ بند رکھو۔زمان مسکراکر امان شاہ پہ ایک نظر ڈالتا بولا۔
میں تو تمہارے بھلے کی بات کررہا تھا۔حسن کندھے اچکاکر بولا۔
زمان تمہاری شادی ہے ایک گانا تو بنتا ہے ہے۔آفاق نے زمان کو کہا
مجھے گانا نہیں آتا۔زمان نے مسکراکر انکار کرنا چاہا۔
اتنا جھوٹ تو نہ بولو۔آفاق نے اس کی طرف دیکھ کر کہا۔