Ishq Qaid By Rimsha Hussain Season 01,02

 Rude caring hero | Innocent heroine  | Age difference | Employ boss  | Romantic novel 

کیسے ہںو؟
اتنا مشکل سوال تو نہ پوچهے۔شاہ میر ہنس دیا نجانے کتنے وقت بعد ورنہ اس کو تو مسکرانا ہی بھلادیا تھا۔
کیسے آنا ہںوا؟مہرماہ نے اپنا سوال بدلا۔
آپ کو پتا ہںونے کے بعد بھی پوچهنا چاہٸیے تو نہیں۔شاہ میر نے کجھ ناراضگی سے کہا۔
بیٹھو۔مہرماہ نے کرسی کی جانب اشارہ کرتے بیٹھنے کا کہا۔
اب تو آپ کو یقين آیا ہںوگا نہ کہ آپ زمين پہ صرف میرے لیے اُتاری گٸ ہیں
۔شاہ میر اس کی بات نظرانداز کرتا اس کے سامنے آکر کہنے لگا۔
پھر سے وہی باتيں ۔مہرماہ نے اس کو دیکه کر کہا
ہاں کیوں کی میرے بس یہی باتيں اور زندہ رہنے کے لیے یہی وجہ ہںے۔شاہ میر نے آرام سے جواب دیا
مجھے لگا تم بدل گٸے ہںوگے۔مہرماہ کجھ دور ہںوکر بولی۔
بدل تو گیا ہںوں پر شاید اب بھی کسی کو مجھ پہ رحم نہیں اس لیے
تو اس بار بھی مجھ سے باتيں چھپاٸی گٸ۔شاہ میر طنزیہ بولا۔
میں تمہارے قابل نہیں تم مجھ سے زیادہ اچهی لڑکی کے قابل ہںو
اگر اپنے آس پاس دیکهو تو۔مہرماہ نے سمجھانا چاہا۔
نگاہ اٹهی ہی نہیں پھر ایک
شخص کا دیدار مجھے پابند کرگیا۔
شاہ میر گھمبیر آواز میں اس کو دیکه کر بولا۔
مجھے اب کسی سے شادی نہیں کرنی میں اب اکیلا رہنا پسند کرنے لگی ہںوں
۔مہرماہ نے کجھ سخت لہجے میں کہا۔
مطلب آپ مان گٸ ہيں اب میرے ایکسیڈنٹ کے بعد آپ کا دل پگھل ہی گیا
۔شاہ میر نے لب دانتوں تلے دباۓ مہرماہ کو دیکه کر بولا۔
ایسا کجھ نہیں۔مہرماہ نے اپنی طرف سے کمزور سی وضاحت دی۔

Season 01 ↓

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *