- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Khawab Nagar Ka Humrahi By Abeera Hasan
Police Officer Hero | Rude Hero Forced Marriage | Multiple Couple | Family Drama | Romantic Novel
“آپ کا مسئلہ کیا ہے مس پری۔۔۔؟؟؟ آخر چاہتی کیا ہیں آپ۔۔۔؟؟؟ اگر آپ کو میری صورت اتنی ہی پسند آ گئی ہے
تو میں آپ کو اپنا فوٹو دے دیتا ہوں۔۔۔ اسے دیکھیں اور خوش ہوتی رہیں مگر یوں سب کے سامنے یہ
چھچھوری حرکتیں کرکے نہ خود بدنام ہو نا مجھے سب کی نظروں میں مشکوک ثابت کریں۔۔۔”
محمش دبی دبی آواز میں غرا کر بولا تھا جبکہ اسے اپنے سر پر کھڑے برستے دیکھ کر گم صم سی
بیٹھی پری ہڑبڑا کر جلدی سے اٹھ کھڑی ہوئی تھی ساتھ ہی اس کی رگ شرارت پھر سے پھڑکی تھی.
“آپ۔۔۔ آپ کا فوٹو۔۔۔؟؟؟ لائیں دیں ناں پلیززز۔۔۔ زندگی بھر سینے سے لگا کر رکھوں گی۔۔۔
ویسے بھی مجھے خوبصورت چیزوں کو جمع کرنے کا بہت شوق ہے اور ہاں اگر چاہیں تو
اپنے ساتھ ساتھ ان تینوں “خرگوشوں” اور “تیسرے انگریز” مطلب اپنے چھوٹے والے بھائی کی بھی دے
دیجیئے گا۔۔۔ مجھے وہ سب بھی بہت کیوٹ لگتے ہیں۔۔۔۔” ایکسائٹیڈ سے انداز میں بولتی وہ محمش کو
حیرت سے منہ کھولنے پر مجبور کر گئی تھی۔۔۔ مگر اسے مسلسل دانت دکھاتے دیکھ کر محمش اپنے
دانت پیس رہ گیا تھا۔۔۔ بے غیرتی شاید پری پر ختم تھی بلکہ دوسروں کو زچ کرنے کے معاملے
میں وہ جزا کی بھی باس تھی۔۔۔ محمش اس سے زیادہ اس بھری محفل میں اس ڈھیٹ لڑکی کو
کچھ کہہ بھی نہیں سکتا تھا کیونکہ اسے اپنے ساتھ ساتھ اس لڑکی کی عزت بھی عزیز تھی۔۔۔
اسی لئے وہ ضبط کر گیا تھا اور تبھی اس کی نظر سیڑھیوں کے نیچے بنے روم سے نکلتی
جزا پر پڑی تھی۔۔۔ وہ زرینہ بیگم ، پری کی ماں شبانہ بیگم کے علاوہ تین چار لڑکیوں کے جھرمٹ
میں گھری باہر چلی آ رہی تھی۔۔۔ جزا کی نظر بھی محمش پر پڑ گئی تھی تبھی وہ آگے بڑھتے ہوئے
جلدی سے محمش کے پاس آئی تھی اور محمش کے پاس رک کر
اس کے چہرے کے بگڑے تاثرات اور اس کے سامنے کھڑی پری کو بھی بغور دیکھا تھا۔۔۔