Noor E Muhabbat By Ramsha Hussain

Vani Based | Cousin Based | Village Based

“ہمیں ونی چاہیے تو مطلب چاہیے۔۔۔”وہ بولا تو جرگے کا ہر فرد حیران سا اُس کو دیکھنے لگا

جس کا چہرہ ہر احساس سے عاری تھا۔۔”یہ گاؤں کا وہ مرد تھا

جس کو یہ گھسی پٹی روایات پسند نہ تھی اور آج وہ خود اپنے منہ سے کہہ رہا تھا کہ اُس کو ونی چاہیے تھی

“پر ہم خون بہا میں خون دینے کو تیار ہیں۔۔”لڑکے کے باپ نے بتایا

“بھائی میرا مرا ہے تو ونی ہم لینگے۔۔”جرگے میں ایک اور شخص بولا تو وہ خونخوار نظروں سے اُس کو دیکھنے لگا

“بیوہ ہماری بہن ہوئی ہے۔۔”بھری جوانی میں زندگی اُس کی تباہ ہوئی ہے۔۔

“رسوائی اُس کی ہوئی ہے تو ونی بھی ہمیں چاہیے۔۔”ہم دیکھتا ہے کہ کون ہماری بات سے انکاری ہوتا ہے۔۔

“وہ بے لچک انداز میں گویا ہوا تو حشمت اللہ خان کے چہرے پر گہری مسکراہٹ کا احاطہ ہوا تھا۔۔”

گردن فخریہ انداز میں تن گئ تھی وہ جو ہمیشہ اپنے سپوت سے نالاں رہتے تھے آج اُس کے فیصلے نے جیسے اُن کی ساری شکایتوں کو ختم کردیا تھا

“تم

“اُس کے بڑے نے اُس کو دیکھ کر کچھ کہنا چاہا لیکن اُس نے ہاتھ کے اِشارے سے اُس کو کچھ بھی بولنے سے باز رکھا

“ہم اپنا فیصلہ سُنا چُکا ہے۔۔۔”مختار خان اگر ونی میں اپنا بیٹی کسی کو دے گا تو وہ ہم ہوگا۔۔۔”

اُس نے بغیر کسی کی سُنے اپنا فیصلہ سُنایا تو کچھ پل کے لیے جرگے میں موت جیسا سناٹا چھا گیا تھا۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *