- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Dastaan E Junoon By Haaley Noor
Forced Marriage Based | Cousin Marriage | After Marriage Based
رات کے نجانے کونسے پہر وہ اپنے کمرے میں داخل ہوا دو دن سے وہ نہیں سویا تھا
اب مسلسل سگریٹ نوشی کی وجہ اسکے اعصاب پر تھکن سوار ہو چکی تھی
دروازہ کھول کر جیسے ہی وہ اندر داخل ہوا اگلے منظر کو دیکھتے اسکا غصّہ دوبارہ سے عود آیا
وہ شدید غصّے سے اگئے بڑھا اور بیڈ کے وسط میں بیٹھی اپنی نئی نویلی دلہن کوروتا ہوا دیکھ کر
وہ اسکی جانب بڑھا اور اس کوبازو سے پکڑ کرایک جھٹکے سے بیڈ سے نیچے اتارا ۔ ۔
انوشے جو اپنی سنگین غلطی کا احساس ہونے پر زارو قطار رو رہی تھی
اچانک اس افدات پر گنگ رہ گئی ۔ تمہاری جرت کسی ہوئی میرے کمرے تک آنے کی ۔ ۔
مومن نے نیچے جھک کر اسکا جبڑا دبوچتے ہوۓ چلا کر کہا اگے سے
اسے بت بنا دیکھ کر اسکے غصّے میں مزید اضافہ ہوا ۔ ۔ بند کرو یہ ناٹک بہت معصوم بہت
پارسا بنتی تھی نہ تم مگر اب میں سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھ چکا ہوں
تمہاری معصومیت بھی اور تمہاری دو ٹکے کی پارسائی بھی ۔ ۔ پہلے تم نے جتنی رنگ رلیا منانی تھیں
مانا لی مگر اب نہیں کیوںکہ پہلے تم انوشے عاطف خان تھی مگر اب تم انوشے مومن خان ہو ۔ ۔
اسکے بال گدی سے پکڑ کر وہ اسکے منہ پر پھنکارا ۔ ۔ انوشے بے حس و حرکت تھی
صرف اسکی آنکھیں برس رہیں تھیں ۔ وہ اسے پیچھے دکھیلتا ہوا پیچھے مڑا اور
الماری سے بیلٹ نکال کر اپنے ہاتھوں پر لپیٹا ۔ ۔ اسکے ہاتھ میں بیلٹ دیکھ کر انوشے
کی آنکھیں حد سے زیادہ پھیل گئیں ۔ اب بتاؤ کس کے ساتھ منہ کالا کرنے جا رہی تھی
اسنے بیلٹ کو ہوا میں بلند کر کے ایک زور دار ضرب لگائی ۔ ۔ انوشے نے سسکتے ہوئے
منہ پر ہاتھ رکھ کر اپنی چیخ کا گلا گھونٹا اسے اپنے ساتھ اسکا یہ سلوک بلکل حق بجانب لگ رہا تھا
کیوںکہ اسکی غلطی نہ قابلِ تلافی تھی ۔ تمہیں ذرا احساس نہ ہو
ا اپنے بوڑھے ماں باپ اور دادا جی کی عزت کو رولتے ہوئے اسنے دوسری زوردار ضرب لگائی
اسے ہوش نہیں تھا کے بیلٹ کی ضرب جسم کے کس حصّے پر لگ رہی ہے ۔
اور اب تم میرے کمرے میں میرے بیڈ پر بیٹھ کر اپنے عاشق کا غم مناؤ گی ۔ ۔
اس نے کہتے ہوئے تیسری ضرب لگائی ۔ تم جیسی بے حیا بے غیرت کرکٹر لیس لڑکی کو میرے سر پر باندھ دیا دادا جی نے ۔