- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Rehnuma E Dill By Umm E Omama
Cousin Based | Police Hero Based | Teacher Student Love Story | After Marriage Love Story
لیکن کمرے میں داخل ہوتے ہی نظر بیڈ پر سوئی ہوئی علیحہ پر پڑی
موڈ جو تھوڑا درست ہوا تھا وہ پھر بگڑ گیا اسنے زوردار آواز کے ساتھ دروازہ بند کیا
جسے سن کر علیحہ نے کسمسا کر کروٹ بدلی لیکن نیند اسکی برقرار رہی
اپنا کوٹ صوفے پر پھینک کر اسنے غصے سے علیحہ کو دیکھا جو مزے سے اسکے بیڈ پر سورہی تھی
“لڑکی”
اسنے تیز آواز میں کہا لیکن کوئی رسپانس نہ ملنے پر زور سے اسکا بازو ہلانے لگا
“لڑکی اٹھو”
“کیا ہے”
نیند میں ڈوبی آنکھیں بمشکل کھول کر اسنے اپنے سامنے کھڑے وجدان کو دیکھا
“یہ میرا کمرہ ہے”
“تو تمہارے بھائی نے ہی بھیجا تھا”
“تو بھائی نے یہ کہا تھا آکر میرے بیڈ پر پڑ جاؤ سونا ہے تو جاکر صوفے پر سو”
“دیکھو میرا نہ دماغ پہلے ہی خراب ہے مزید خراب مت کرو” اسنے منہ بگاڑ کر کہا
جب وجدان نے اگلے ہی لمحے اسے اپنی بانہوں میں اٹھایا اور لے جاکر کسی فالتو چیز کی طرح صوفے پر پھینک دیا
اور اس سب میں علیحہ بس یہ سوچتی رہ گئی کہ اسکے ساتھ ہوا کیا ہے
وہ ساری رات کی جاگی ہوئی تھی اب کہیں جاکر تو اسکی آنکھ لگی تھی لیکن کھڑوس نے آکر پھر نیند خراب کردی
اسنے غصے سے وجدان کو دیکھا جو اپنے کپڑے نکال کر واشروم میں چلا گیا
“جب سونا نہیں تھا تو مجھے کیوں اٹھایا” اسنے چلا کر پوچھا
“کیونکہ مجھے نہیں پسند کوئی میرے بیڈ پر سوے صوفے پر جگہ دے دی ہے اس پر بھی شکر مناؤ”
وجدان کی آواز سن کر وہ غصے سے بڑبڑانے لگی جب نظر صوفے پر رکھے اسکے کوٹ پر گئی
اسے اٹھا کر علیحہ نے زور دار لات مار کر دور پھینکا وجدان نہ سہی اسکا کوٹ ہی سہی
دل کو تھوڑا قرار ملا جیسے اسنے کوٹ کو نہیں واقعی میں وجدان کو مارا ہو
°°°°°
