- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Dusri Aurat By Sidra Sheikh
Cousin Marriage | Revenge Based | Romantic Urdu Novel | Second Marriage Based
تم ابھی اس لڑکی کو طلاق دو گے سب کے سامنے۔۔”
میں اپنی ہی محبت کو طلاق کیوں دوں گا بابا سائیں ۔۔؟؟
ہماری شادی کو بھی کچھ گھنٹے نہیں ہوئے۔۔۔ اس کا قصور کیا ہے۔۔؟
تو اس کا کیا قصور ہے جو اندر بیٹھی دلہن بنی تمہارا انتظار کر رہی ہے۔۔؟
مولوی صاحب انتظار کررہے ہیں ہمارا کیا قصور ہے۔۔؟
اپنے نکاح والے دن تم کسی اور کے ساتھ نکاح کرکے لے آئے اسے ہماری حویلی میں۔۔؟
بابا سائیں میں آپ کی بھتیجی کو پسند نہیں کرتا ۔۔۔ اس لاوارث کو جس کا کوئی سٹینڈرڈ نہیں
تعلیم نہیں تمیز نہیں آپ اسے میرے پلے باندھنا چاہتے تھے۔۔۔ اپنی بھتیجی کے لیے آپ اپنے کسی ملازم کا رشتہ ۔۔۔
انکا ہاتھ اٹھ گیا تھا اپنے بیٹے پر۔۔
باہر تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجا تھا تمہیں۔۔۔ تم تو جاہل” بن کر واپس لوٹے ہو
ابھی کے ابھی اسے طلاق دو ورنہ میں تمہیں عاق کردوں گا
اس ساری جائیداد سے تمہاری عیاشی سب میری وجہ سے “” ہے۔۔۔
آپ کو کیا لگتا ہے ۔۔؟ آپ نکال دیں گے تو میں بکھر جاؤں گا۔۔؟”
امریکہ میں میرا بزنس ہے گھر ہے بلڈنگ ہیں۔۔۔ میں آپ کی دولت یہ حویلی تو چھوڑ سکتا ہوں
مگر اپنی بیوی اپنی محبت “نہیں۔۔۔
بیٹا۔۔۔ ایسا نہ کہو۔۔ اتنے سالوں کے بعد تو تم واپس آئے ہو۔۔ اپنے” بابا سائیں کی بات مان لو۔۔
ماں نے بیٹے کو اپنی محبت اور پرورش کا واسطہ جیسے ہی دیا تھا وہ کچھ پل کو چپ ہوگیا تھا۔
ہاں اگر آپ میری بیوی کو اپنا لیں بڑی بہو کے روپ میں تو میں اس لڑکی کے ساتھ نکاح کرنے کے لیے تیار ہوں
وہ میری دوسری بیوی بن جائے گی صرف کاغذات میں ۔۔
تایا سائیں۔۔۔ میں دوسری عورت نہیں بنو گی۔۔ میں مرنا قبول کروں گی
مگر دوسری عورت کبھی نہیں بنوں گی۔۔ آپ میری بدنامی کی فکر نہ کریں میں یہ حویلی چھوڑ جاؤں گی۔۔
آپ لوگوں پر میرا بوجھ نہیں ڈالوں گی۔۔۔ میں سب کچھ کرنے کو تیار ہوں مگر دوسری بیوی بننے کو تیار نہیں ہوں۔۔۔
وہ دولہن بنے سیڑھیوں پر کھڑی تھی۔۔۔ جو بار بار ایک ہی بات دہرا رہی تھی
دوسری عورت نہیں بننا مجھے۔۔۔
بہروز کی آنکھیں کچھ دیر اسکی آنکھوں میں دیکھتے ہی رخ بدل گئی تھی۔۔
اسکی آنکھوں میں جو درد عیاں تھا چہرے پر اتنا ہی غصہ بھی تھا۔۔
پر جس طرح اس نے اس وقت دوسری شادی اور بہروز حاکم کو بھری محفل میں ری جیکٹ کیا تھا
اسکی گرفت رابیعہ کے بازو پر اور مظبوط ہوئی تھی
سی۔۔۔ دیکھ لیں اسے بھی منظور نہیں۔۔۔ کہیں کوئی اور پسند…
اس بار معراج حاکم نے ہاتھ اٹھایا تھا اپنے پوتے پر۔۔۔ ابھی اسی وقت نکل جاؤ یہاں سے۔۔۔
بہروز ۔۔۔ میں معراج حاکم تم سے ہر تعلق توڑتا ہوں اگر میری اولاد میں سے
کسی نے تمہارے ساتھ کوئی رشتہ رکھا تو میں اس کا منہ نہیں دیکھوں
تمہارے ساتھ کوئی رشتہ رکھا تو میں اس کا منہ نہیں دیکھوں
وہ ہی نہیں ہر ایک فرد حیران ہوگیا تھا۔۔۔۔ سب کو معلوم تھا
معراج حاکم کی زبان کا جو ایک بار لفظ ادا ہوگئے سو ہو گئے۔۔۔
امی ابو کے جانے کے بعد اس ایک شخص سے امید تھی وہ بھی آج نہیں رہی۔
کیا میں اس قابل بھی نہیں تھی۔۔؟ کیا اتنی بری تھی کہ شادی والے دن شادی ٹوٹ گئی۔۔؟؟