- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Khamoshiyan by Sidra Sheikh Season 1,2
Rude hero | Age Difference | innocent heroin | family drama | romantic novel
“تم میری رکھیل بنو گی میری۔۔۔۔ تمہیں میں پاکیزہ نہیں رہنے دوں گا۔۔۔۔
نا تم کبھی کسی کی بیوی بنو گی نا کبھی کسی کی بہو۔۔۔۔۔
اور نا کبھی کسی کی ماں۔۔۔۔۔۔”
“اس نے حور کا دوپٹہ کھینچ لیا تھا۔۔۔۔”
“بس ولید بس۔۔۔ چھی۔۔۔۔اتنے گندے لفظ۔۔۔۔میرے لیے تم۔۔۔۔”
“حورعین نے ولید کو زور دار تھپڑ مار دیا تھا۔۔۔۔”
“تم بِیسٹ ہو ولید۔۔۔۔ تم ہمیشہ سے سچ کہتے تھے۔۔۔۔
کہ میں نے ولید شاہ کی یہ سائیڈ نہیں دیکھی۔۔۔۔۔
ولید مجھے پتا ہوتا کہ تمہاری یہ سائیڈ ہے تو میں خود کو ختم کر لیتی۔۔۔۔۔”
“حورعین نے ولید کو دھکا دیا تھا پر ولید وہاں سے نہیں ہلا تھا۔۔۔۔۔
پر اگلے لمحے ولید کے تھپڑ سے وہ نیچے گر گئی تھی۔۔۔۔۔”
“بِیسٹ۔۔۔۔؟؟ آج میں تمہیں دکھاتا ہوں۔۔۔۔اور تمہارے اس باسٹرڈ بچے کو بھی۔۔۔۔”
“ولید نے ایک اور تھپڑ مارا تھا اسے۔۔۔۔”
“ہمت کیسے ہوئی تمہاری مجھ پر ہاتھ اٹھانے کی”
“ولید نے پھر اسے اسکے بالوں سے پکڑ کراٹھایا تھا۔۔۔اور ایک اور تھپڑ مارا تھا۔۔۔۔”
“حور اب کے نیچے گری تو اسکا سر سائیڈ ٹیبل سے لگ گیا تھا۔۔۔
اسکے سر سے خون بہنے لگ گیا تھا۔۔۔۔۔”
“اور خود کو ختم کرنے کی بات کر رہی ہو تم۔۔۔۔؟؟
تمہیں اتنی جلدی موت نہیں آنے دوں گا میں۔۔۔۔
موت ڈرے گی تمہارے پاس آنے سے۔۔۔۔۔ تم مانگو گی تو بھی تمہیں موت نہیں آۓ گی حورعین۔۔۔۔۔”
“اور ایک اور تھپڑ مارا تھا۔۔۔کتنی بار اسکا سر ٹیبل پر لگا تھا اسے ہوش نہیں”
“ایم پریگننٹ ڈیم اِٹ۔۔۔۔ بند کرو اپنی اس بِیسٹ سائیڈ کو پلیز۔۔۔۔”
“وہ پھر سے منت کر رہی تھی سامنے کھڑے ظالم انسان سے۔۔۔
کیونکہ اسے آج اپنے بچے کی جان بچانی تھی۔۔۔۔”
“پر ولید پر اثر ہی نہیں ہورہا تھا۔۔۔۔”
“اس بِیسٹ کو تم نے جگایا ہے جب تک یہ تمہیں برباد نہیں کر دے گا یہ بِیسٹ ایسے ہی رہے گا۔۔۔۔”
“پلیز ولید۔۔۔۔جانے دو مجھے۔۔۔۔۔”
“ولید اسے گھسیٹ کر بیڈ کی طرف لے گیا تھا اور دھکا دیق تھا اسے بیڈ پر۔۔۔۔۔”
“اور جب ولید نے اپنی شرٹ اتار دی تھی تو سہی معنوں میں حورعین ڈر گئی تھی
اس سے ابھی تک حور سمجھ رہی تھی کہ وہ بس ہاتھ اٹھائے گا مارے گا
اسے پر ولید کا شرٹ اتار دینا حور کو بہت گہرائیوں میں لے گیا تھا۔۔۔۔
وہ ان گہری سوچوں سے اس وقت باہر آئی تھی جب ولید کا وزن اسے خود پر محسوس ہوا تھا۔۔۔۔”
“پلیز۔۔اینجل۔۔۔۔ میں جانتی ہوں میرا اینجل مجھے اس بِیسٹ سے بچا لے گا۔۔۔۔۔
ایم پریگننٹ اینجل۔۔۔۔۔ یہ ہمارا بچہ ہے اسے پروٹیکشن کی ضرورت ہے اینجل۔۔۔۔”۔۔