- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Bewafa Season 2 By Sidra Sheikh
After Marriage | Revenge Base | rude hero | forced marrige | romantic novel
“بلاج اس نے مجھے نیچے دھکا دیا بلاج ہمارا بچہ۔۔۔”
“یہ کیا بکواس کر رہی ہو۔۔؟ تمہارا دماغ۔۔۔”
بلاج نے ہاتھ اٹھا دیا تھا بریرہ پر۔۔۔
“تم اپنا بدلہ لینے کے لیے اس حد تک گر جاؤ گی بریرہ شاہ میں نے سوچا بھی نہیں تھا۔۔”
بریرہ کا ہاتھ اسکے گال پر تھا۔۔۔
“تم مرد نہیں ہو۔۔مجھ پر ہاتھ اٹھا کر تم نے ثابت کردیا ہے اور تمہاری یہ گھٹیا ڈوٹکے کی بیوی جھوٹ بول رہی ہے۔۔۔”
“بریرہ۔۔۔”
بلاج نے پھر سے ہاتھ اٹھایا تھا پر بریرہ نے اسکا ہاتھ پکڑ لیا تھا۔۔۔۔
“بلاج حمدانی۔۔۔اپنی حد تم پار کر چکے ہو ایک بار ہاتھ اٹھا کر۔۔۔
“اور تم نے کیا کیا۔۔؟ ایک معصوم کی جان لینا چاہی۔۔؟؟ سیریسلی بریرہ۔۔۔؟؟
میں بھی پاگل ہوں نا کتنا تم تو دشمن کی بیٹی ہو۔۔۔پر میں کسی دشمن کا سایہ اپنے گھر اپنی بیوی بچے پر برداشت نہیں کروں گا نکل جاؤ۔۔۔یہاں سے۔۔۔”
بریرہ اسکے منہ سے یہ لفظ سن کر اتنا حیران نہیں ہوئی تھی۔۔وہ تیار تھی شاید۔۔۔
“تم پاگل ہوگئے ہو اپنی بیوی سے پوچھو۔۔۔جھوٹ بول رہی ہے وہ۔۔”
“جھوٹ تم بولتی آئی ہو فرسٹ ڈے سے۔۔۔نکلو۔۔۔میرے گھر سے اپنا سامان۔۔۔”
وہ رک گیا تھا اور بریرہ کا بازو پکڑ کر اسے گھسیٹتے ہوئے باہر تک لےکر گیا تھا
“ابھی کہ ابھی نکلو کوئی سامان ساتھ نہیں جائے گا تمہارے۔۔۔اس گھر سے بھی نکلو بریرہ شاہ۔۔۔میری زندگی سے بھی نکلو۔۔۔ہمیشہ کے لیے دفعہ ہوجاؤ۔۔۔”
اسکا ہاتھ پکڑ کر اس نے جیسے ہی بریرہ کے گیٹ سے باہر دھکیلا تھا بریرہ کے منہ سے ایک ہی جملہ نکلا تھا بس۔۔۔
۔
“مدیحہ کے بچے سے اتنا پیار بلاج۔۔؟؟”
“کیونکہ وہ میرا بچہ ہے۔۔۔”
“اور ہمارا بچہ۔۔؟؟ اس کا کیا بلاج۔۔اسے اتنا پیار کیوں نہیں کیا۔۔؟؟
اتنی حفاظت اسکی کیوں نہیں کی تم نے۔۔؟؟”
اس نے سرگوشی کی تھی بلاج حمدانی کی آنکھوں میں کچھ تو تھا اس ایک لمحے میں پر ایک لمحے کےبعد کچھ بھی نہیں تھا اور اس نے اتنی حقارت سے ایک ہی بات کہی تھی جو شاید کافی تھی انکا رشتہ ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے۔۔۔
“کیونکہ وہ دشمن کا خون تھا بریرہ شاہ۔۔۔بلاج حمدانی نے کبھی تمہیں کچھ نہیں سمجھا تو تمہارے بچے کو کیا سمجھتا۔۔۔وہ بچہ تو نشانی تھی ہمارے پیار کی نہیں ہماری دشمنی کی جسے خاک میں مل۔۔۔”
بلاج کے منہ پر ایک زور دار تھپڑ مارا تھا اس نے۔۔۔
“اچھا ہوا خاک میں ملا گیا ہوا۔۔۔اور سب کچھ بھی۔۔۔”
۔
اس نے جانے سے پہلے بلاج کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے دیکھا تھا۔۔۔
جس کا ایک ہاتھ اپنے چہرے پر اور ایک ہاتھ مظبوط مٹھی میں بند تھا۔۔۔
۔
۔
اور دور تک بلاج حمدانی کی نظریں اس لڑکی کا تعاقب کرتی رہیں جو اس تنہا ویران سڑک پر چلنا شروع ہوگئی تھی بنا پیچھے دیکھے۔۔۔
۔