Ramz E Ishq By Noor Asif

Romantic bold novel | forced Marriage | Revenge Base | Rude hero

خان ۔۔۔۔۔۔۔آپ کیسے دراب زراب کے باپ ہو سکتے ہیں؟؟۔بتائیں مجھے ۔۔۔جب آپ نے مجھے گھر سے نکالا خان وہ میرے پیٹ میں تھے۔۔میں نے کہا آپ سے خان ۔۔۔۔میرے پہلو میں درد ہے۔۔آپ کے ہوتے پھر بھی مجھ سے اس حویلی کا سارا کام کروایا گیا۔۔۔آپ سے درد کی شکائت کی تو آپ نے مجھے اتنا ہی بستر پر بھنبھوڑا۔۔۔۔کیونکہ اس رات آپ نے اوزگل سے نکاح کرنے کی ہامی بھرنے پر اپنا غم غلط

میرے جسم کے ساتھ کھیل کر کرنا تھا۔۔۔خان آپ بھول ہی گئے تھے ضرورت تو مجھے تھی اس رات آپ کی۔۔۔مجھ سے کیا گیا ہر وعدہ توڑا آپ نے ۔۔۔خانم کبھی دوسری شادی نہیں کروں گا۔۔خانم مجھے تو صرف اپنی خانم چاہیے۔۔

خانم قیامت بھی آجاۓ میں کبھی تمھیں دھوکا نہیں دوں گا۔۔فرشتے روتے ہوے بول رہی تھی۔۔حیدر خان منہ پر ہاتھ پھیرتے سن رہا تھا۔

پہلی رات کہا خانم میری مورے کی ہر کڑوی بات سن لینا۔۔میں ہر بات کا مداوہ کروں گا کمرے مین آ کر۔۔۔ہر وعدہ توڑا خان۔۔۔مگر یہ وعدہ نہیں توڑا آپ نے ۔۔۔آپ نے تو اپنی دوسری شادی کا مدواہ بھی کمرے میں آ کر بستر پر کیا تھا۔۔فرشتے یکدم چیخی تھی ..

حیدر خان نے لب بھینچتے اسے دیکھا تھا۔۔

مجھے تو خان آپ نے احتجاج کا حق بھی نہیں دیا۔۔اتنا حق نہیں دیا میں آپ کے سینے کے ساتھ لگے دو آنسو بہا لوں۔۔کیوں خان؟؟ کیوں کیا میرے ساتھ ایسا؟؟۔

بہت محبت کی خان آپ سے۔ ۔۔سجدوں میں خدا سے آپ کی محبت مانگی۔ آپ کی محبت میں اتنی پاگل تھی کہ خدا سے اولاد مانگنے لگی۔ ۔پتہ تھا میں بانجھ ہوں ۔۔کبھی نہیں اولاد مانگی تھی میں نے۔۔اپنی قسمت پر سمجھوتا کر لیا تھا کہ میں بانجھ ہوں مجھے اولاد ہو نہیں ہو سکتی۔۔شاہ نواز کے ساتھ رہتے ہوے ان پانج سالوں میں کبھی اولاد نہیں مانگی۔۔۔۔۔۔

خانم ۔۔۔۔اب ایک بار اوراس کا نام لیا قسم کھاتا ہوں دراب ذراب کی تمھیں زندہ زمین میں گاڑھ دوں گا۔۔حیدر خان اس کے بال گدی سے جکڑتے اس کا چہرہ اپنے مقابل کرتے حلق کے بل خون اشام درندے کی مانند غرایا۔۔خانم دراب زراب میں میری جان بستی ہے ۔۔اگر میں نے ان کی قسم کھائی ہے تو ہر حال میں پوری کروں گا۔۔زبان کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کر کے پھینکوں گا۔اگر اب کسی غیر مرد کا نام لیا۔۔حیدر خان نے برفیلے لہجے میں دھمکی دی۔

فرشتے حیدر خان کی سرد سرخ آنکھوں میں دیکھے لرز اٹھی تھی ۔اس کی آنکھوں میں برفیلا پن کہہ رہا تھا ۔۔وہ اپنی قسم ضرور پوری کرے گا۔

نہیں لوں گی خان اس کا نام کبھی بھی۔ ۔کیونکہ وہ فرشتے کے لیے کوئی اہمیت رکھتا ہی نہیں ہے۔ ۔فرشتے کے لیے کوئی اہمیت رکھتا ہے تو وہ صرف حیدر حاکم خان ہے۔ جس سے فرشتے آج بھی پاگلوں کی طرح محبت کرتی ہے۔ اپنے دراب زراب میں اپنے حیدر خان کو دیکھتی ہے۔ ۔دراب کو ذراب سے اس لیے زیادہ اہمیت دیتی ہے کیونکہ دراب کی گردن پر وہی نشان ہے جو حیدر خان کی گردن پر ہے۔ ۔وہ گھنٹوں نرمی سے اس نشان کو چومتی ہے۔ حیدر خان بیوفا ہو سکتا ہے ۔۔مگر حیدر خان کی خانم نہیں۔ فرشتے روتے ہوے حیدر خان کی شرٹ مٹھیوں میں جکڑ گئی تھی۔ ۔حیدر خان نے سےکرب آنکھیں میچی تھیں۔وہ جانتا تھا اس کی معصوم فرشتے صرف اس کی تھی ۔وہ مر کر بھی اس سے ایک پل کے لیے بیوفائی نہیں کر سکتی تھی ۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *