Anmol Se Bemol By Saba Mughal

Age Difference | After Marriage | Second Marriage | Multiple Couple | Rude Hero | Family Drama | Cousin Marriage | Romantic Urdu Novel

“اپ نے پوچھا تھا میں زیادہ بچوں سے پیار کرتی ہوں یا وہ مجھ سے زیادہ پیار کرتے ہیں ۔۔۔
تو اس کا جواب یہ ہے کہ بچے مجھ سے زیادہ پیار کرتے ہیں اس لیۓ مجھے اس رشتے پر کوئی اعتراض نہیں پر ۔۔۔ ہانیہ اسے ایک اور بار حیران کرگئی ۔۔ ولید خانزادہ کو افسوس ہوا کوئی ہے جو اسے ہمیشہ چونکا دیتی ہے اس کی جگہ کوئی اور ہوتا
تو ولید خانزادہ کو یہ کہتا کہ وہ زیادہ پیار کرتی ہے بچوں سے , تاکہ ولید خانزادہ زیادہ امپریس ہو ۔۔۔
پر ہانیہ کا ہر انداز اسے ہر بار حیران ضرور کرتا تھا ۔۔۔
“پر کیا مس ہانیہ ۔۔۔۔ اس نے چونک کر پوچھا ۔۔۔
“آپ میرا رشتہ مانگیں گے اُس مان اور شان سے کہ میرے جاننے والے میرے نصیب پر رشک کریں
, جس طرح کی اپ نے مجھ سے باتیں کہیں ہیں اسے سن کر کوئی والدیں اپنی بیٹی نہیں دیں گا ۔۔۔
بس اتنی گذارش ہے ۔۔۔ امید ہے اتنا اپ کرسکتے ہیں میرے لیۓ اس میں اپ کی بھی عزت ہے اور میری بھی ۔۔۔ ہانیہ کا لہجہ دوٹوک اور متوازن تھا ۔۔۔
کچھ حد تک ولید خانزادہ کو اس کی بات سہی لگی ۔۔۔
“تو پھر کب اسکتا ہوں میں اپ کے گھر , مجھے جلدی ہے تاکہ بچوں کی طرف سے میں
بےفکر ہوسکوں مجھے پندرہ دن کے لیۓ لندن بھی جانا ہے ۔۔۔ اس نے پوچھا ۔۔
ایسا لگ رہا تھا کوئی بزنس ڈیل ہورہی ہو دونوں کے لہجے ایسے تھے ۔۔۔
اگر ولید خانزادہ کا انداز پروفیشنل تھا تو ہانیہ کا بھی انداز شادی کو لے کر بزنس ڈیل جیسا تھا ۔۔
“یہ ڈپینڈ کرتا ہے اپ کس طرح رشتہ مانگتے ہیں جو میرے پیرینٹس خوشی خوشی
اپ کی بات مانیں گے ۔۔۔ ہانیہ نے کندھے اچکاۓ وہ حیران تھا اس لڑکی پر ۔۔۔
“میں زیادہ جھنجھٹ میں نہیں پڑتا چاہتا سمپل نکاح اور رخصتی ۔۔۔ ولید خانزادہ نے کہا ۔۔۔
“اور ولیمہ ۔۔ ہانیہ نے پوچھا وہ اس لڑکی کی جرات پر چونکے بنا نہ رہ سکا ۔۔
“وہ میرے معیار کا ہوگا ۔۔۔ بےفکر رہیں مس ہانیہ اس شادی کو اپنے سرکل میں چھپاکے رکھنے کا
, میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ۔۔۔ شاندار انداز میں ہوگا ولیمہ ایک دنیا یاد رکھے گی ۔۔۔
میں اپ کو بتا چکا ہوں صاف لفظوں میں مجھے بیوی کی ضرورت نہیں پر دنیا کے لیۓ
اپ میری بیوی ہوں گی اور میرے بچوں کو ماں کا پیار دیں گی بدلے میں اپ کو میرا
اسٹیٹس , پیسا , گاڑی ہر چیز ملے گی ۔۔۔ ولید خانزادہ کے لہجے میں اپنے رتبے کا غرور جھلک رہا تھا ۔۔۔
“آپ نے بتایا نہیں مس ہانیہ میں کب اسکتا ہوں اپ کے گھر ۔۔۔
“پرسوں آجائیں , تب تک میں گھر والوں سے بات کرلوں ۔۔۔
“ٹھیک ہے ۔۔۔ وہ اٹھ کر جانے لگی ۔۔۔
“ایک منٹ مس ہانیہ کچھ دیر بچوں کے پاس ٹھر جائیں پھر اپ چلی جائیۓ گا ۔۔
۔ ولید خانزادہ نے کچھ سوچ کر کہا ۔۔
“جی ۔۔۔ ہانیہ نے ہا اور دروازے کی طرف بڑھی ۔۔۔
وہ اسے جاتا دیکھتا رہ گیا ۔۔۔ ذہن میں کئیں سوچیں ارہیں تھیں کئیں جارہیں تھیں
وہ سب کو جھٹک کر صرف ایک بات سوچ رہا تھا ۔۔۔ یہ شادی اس کے بچوں کی
خوشی ہے اس لیۓ زیادہ سوچنے کی کوئی بات نہیں لگی اس کو ۔۔۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *