Dil E Muzter By Mehwish Chaudhary

Forced Marriage  | Rude Hero  | Revenge Base | Romantic Urdu Novel

ایک چھٹانک بھر کی لڑکی نہیں سنبھالی جا رہی تم سے تف ہے تم پر الحان ملک۔۔۔۔
ملکوں کے نام پر دھبہ ثابت ہو رہے ہو تم۔۔۔۔۔ملک سلطان نے کف اڑاتے ہوئے قریب کھڑے الحان ملک کو جھاڑ پلائی
وہ چھٹانک بھر کی لڑکی فلحال میری ملکیت میں نہیں ہے جب آئے گی تو سنبھال لوں گا لہذا اب آپ کو جو بھی شکایت ہے ہاشم انکل سے کریں انکی ہی بیٹی ہے وہ۔۔۔۔۔الحان نے بمشکل تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے باپ کو جواب دیا
بیوی ہے تمہاری نکاح ہو چکا ہے جب چاہے اٹھا کر لا سکتے ہو اپنی ملکیت میں مگر تم میں مردوں والی کوئی بات ہو تو کر سکو کچھ۔۔۔
الحان باپ کے طعنے پر سلگ اٹھا۔۔۔
ملک صاحب میں آپ کا اپنا بیٹا ہوں۔۔۔۔وہ دانت پیس کر بولا
بیٹے ہو اسی لیے زمین کے اوپر ہو ورنہ اب تک زمین کے اندر ہو چکے ہوتے۔۔۔انہوں نے مطمعین انداز میں دھمکی دی
میں کیا کر سکتا ہوں اس سارے معاملے میں آپ ہاشم انکل سے کیوں نہیں کہتے سنبھالیں اپنی لاڈلی کو۔۔۔۔وہ زچ ہو کر بولا
وہ تو خود تنگ آ چکا ہے اس سے۔۔۔۔ایک دفعہ تم بات کر کے سمجھاؤ مان گئی تو ٹھیک ورنہ پھر میں اپنے طریقے سے سمجھاؤں گا اسے۔۔۔۔ہاشم سے بات ہو چکی ہے میری اس سلسلے میں۔۔۔۔۔
کر لو گے بات اس سے۔۔۔۔۔ملک صاحب نے ملامتی انداز میں پوچھا جیسے انہیں امید نہ ہو کہ ان کا بیٹا کوئی بات کر سکے گا۔۔۔
عجیب متضاد طبیعت کے مالک تھے دونوں باپ بیٹا باپ جتنا غصیلہ اور بے مروت تھا بیٹا اتنا ہی دھیما اور لحاظ کرنے والا تھا
جی کر لوں گا۔۔۔۔!
کل تک کر لینا۔۔۔۔ملک صاحب ایک اچٹتی نظر بیٹے پر ڈال کر سگار منہ میں دبائے اسٹڈی سے نکل گئے۔
پیچھے الحان ملک بیٹھا سوچ رہا تھا وہ اس چھٹانک بھر کی لڑکی سے کیسے بات کرے گا۔۔۔۔!
………………………………………………………

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *