- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Khawab aur Khushboo by Wahiba Fatima
Cousin Marriage | Rude Hero| psycho Villian | Romantic novel
آااااااپ…… پپ… پلیز چھوڑیں مجھے… کک کوئی آ جائے گا.. مامی…. مم…. ماموں
شششششششش……… چپ ایک دم چپ… شفان نے اسے ڈپٹا اور انگلی اس کے لبوں پر رکھی..
اتنے دن مجھ سے چپھی رہی….. مجھے اتنا تڑپایا… پہلے اس کا حساب دو پھر کوئی اور بات کرنا..
مم…….. میں کیسے حساب دوں؟ مجھے نہیں دینا آتا…. وہ بے حد معصومیت سے بولی… ضبط کے باوجود شفان کا جاندار قہقہہ بلند ہوا..
جانِ شفان لیکن مجھے تو لینا آتا ہے ناااااااں… یہ کہہ کر اسے نے اسے اپنے سینے میں شدت سے بھینچا .. اس کی شہہ رگ پر اپنے دہکتے لب رکھے… وانیہ تڑپی…
چھ…. چھوڑیں…. پلیز…وہ مسلسل اپنا آپ چھڑوانے کی ناکام سی کوشش کر رہی تھی
وہ سن کب رہا تھا… وہ تو اس کی گردن پر جھکا اس کی مدہوش کرتی خوشبو میں ڈوب چلا تھا…
مسلسل چھوڑیں چھوڑیں کی گردان سے تنگ آ کر اس نے سر اٹھا کر پیار بھری گھوری سے نوازا…
بہہہت بولتی ہو…. یہ کہہ کر وہ اس کے گلابی نرم لبوں پر جھکا… اور اسے چپ ہی کروا دیا… وانیہ نے ضبط سے اپنی آنکھیں زور سے بند کر لیں تھیں.
دل کی دھڑکن بہت تیز تھی… اس کا دل شفان کو اپنے سینے میں دھڑکتا سنائی دے رہا تھا.
کمرے میں فسوں خیز خاموش تھی..
وانیہ کی غیر ہوتی حالت پر رحم کھاتے ہوئے اس نے نرمی سے اسے خود سے الگ کیا..
اور اسے ساتھ لئے اٹھ کر کھڑا ہو گیا… وہ تھر تھر کانپتی لمبے لمبے سانس بھر رہی تھی.
وہ شرارت سے دونوں ہاتھ کنگھی کی طرح بالوں میں پھیرتا بولا…
یہ اس حساب کا چھوٹا سا ٹریلر تھا… میری جان… اب پوری سزا کے لئے تیار رہنا….
یہ سن کر وہ کانوں کی لوؤں تک سرخ ہوتی مڑ کر بھاگنے ہی والی تھی کہ ایک مرتبہ پھر اس کی نازک کلائی شفان نے مظبوطی سے تھام لی..