- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Khuwab E Ishqam Season 1-2 By Wahiba Fatima
Suspense | Thrill | Romantic Novel | ISI Based, childhood Love Story
کیا کریں گے آپ.. مم……. سوہن کے الفاظ اس کے اندر ہی دم توڑ گئے جب یشب نے جھک کر اپنے لبوں سے اس کی بولتی بند کی….
وہ مچلی……. تڑپی… آج یشب کے لمس میں عجیب سے وحشت تھی.. جب سانس بلکل اٹک گئی تو یشب نے نرمی سے اسے خود سے الگ کیا… اسے اٹھایا اور بیڈ پر لایا..
سوہن کی سٹی گم ہوئی..
جب یشب نے بیڈ پر لیٹ کر اسے کھینچ کر اپنی مضبوط گرفت میں لیا.اس کے دونوں ہاتھ اپنے ہاتھوں کی گرفت میں لے کر بیڈ پر لگائے .اور اس کے کان میں سرسراتی سرگوشی کی……
کیا کہا تھا عشق کا بھوت اتر گیا سر سے…. نہیں میری جان.. ابھی تو اس عشق کے بھوت کی وحشتیں اور شدتیں تم تک پہنچنے ہی کب دی میں نے.. تمھاری یہ نازک سی جان برداشت نہیں کر پاتی.
پر آج برداشت کرنی پڑیں گی…..یہ کہہ کر وہ جھکا اور اس کی بیوٹی بون پر لب رکھے
یش……… یشب… پپ…… پلیز…. نہیں…. سوہن تڑپی.. آج یشب کا دہکتا لمس اسے پگھلا رہا تھا…
کیوں نہیں…. میری جان. وہ گلے سے اس کی گردن تک آیا…
وہ….وہ دیکھ رہے ہوں گے..سوہن نے گھٹی گھٹی سی آواز میں کہا
یشب کے بے قابو جزبات بھک سے اڑے تھے… فوراً سر اٹھا کر اس کی آنکھوں میں دیکھا.
کون…. کون دیکھ رہے ہوں گے…
وہ…….. یہ… سوہن نے معصومیت سے اپنے پیٹ کی طرف اشارہ کیا اور ایک ہاتھ پیٹ پر رکھا..
اپنی وحشت، تکلیف، ڈر اور غصے میں وہ یہ بات تو بلکل ہی فراموش کر بیٹھا تھا..
ہسپتال کی ہر بات اسے پتہ تھی.. یہ بھی کہ بچے دو ہیں…
یشب اٹھا… اور نرمی سے اس کے پیٹ پر جھکا..اور چوما…….. سوہن نے دونوں ہاتھوں سے اپنا چہرہ چھپا لیا………
ہائے جونیئرز… میں تمھارا ڈیڈ ہوں.. یہ تمھاری مما ہے ناں میرا بہت خون جلاتی ہے… ان کی طرف تھوڑا حساب کتاب نکلتا ہے.. اسی لیے تم لوگ اپنی آنکھیں بند کر لو یار….
یہ کہہ کر یشب نے دوبارہ اپنے لب رکھے جیسے واقعی ان ننھی جانوں کو چوم رہا ہو.یہ خوشی ہی دنیا کی انوکھی ترین خوشی تھی.. وہ سب کچھ بھول گیا
وہ پھر لیٹ کر جھکا اور سوہن کے ہاتھ ہٹائے.. چہرہ سرخ رنگ ہو رہا تھا.. ایک انوکھا ہی روپ تھا اس کے چہرے پر
ہاں تو جان.. کہاں تھے ہم اب تو انھوں نے بھی آنکھیں بند کر لی ہیں..
یشب نے اس کے ماتھے پر مہر ثبت کی…
سوہن……. آواز پھر بوجھل ہوئی…
جج…… جی….
تم مجھے ایسا گرا ہوا سمجھتی ہو… آواز میں نمی تھی..
پہلے دا جی کے( عیاشی کا سامان) اور پھر سوہن کے( جی بھر گیا) یشب کے کان اب تک سائیں سائیں کر رہے تھے
سوہن نے تڑپ کر اس کا چہرہ اپنے ہاتھوں کے پیالوں میں بھرا..
مجھے معاف کر دیں… یہ بےبیز نے مجھے اتنا سارا تنگ کیا اور میں نے غصہ آپ پر نکال دیا.. ویری سوری.. وہ معصومیت سے بولی..