Naqsh E Milaal Wahiba Fatima

Kidnapping based | Revenge Based  | Romantic Novel | Rude hero | Forced Mariage | Innocent and Beautiful Heroin

میری بہن کو محبت کا جھانسا دے کر برباد کیا ہے تمھارے بھائی نے ،،، اسے محبت کے جال میں پھانس بر باد کیا ہے تمھارے گھٹیا بھائی نے ،، اس کی عزت سے کھیل کر اسے رسوا کیا ہے تمھارے بدذات بھائی نے ،، اور کچھ سننا ہے یا تھوڑی بہت غیرت ہے تم میں بھی ،،،
یہ سب دہراتے سردار جانش جہانگیر کی آنکھوں سے لہو چھلکنے لگا جن میں دیکھ حریم کو اپنے پورے بدن میں چیونٹیاں سی رینگتی محسوس ہوئیں۔
کیا بکواس ہے یہ ، ایسا کچھ نہیں ہے ، دیکھو تمھیں کوئی غلط فہمی ہوئی ہے ،، تم اچھی طرح چھان بین کرو، ایسا کچھ نہیں ہو گا ، میر ابھائی ایسا کر ہی نہیں سکتا،،،
شٹ اپ یو ،،،،، جائش کے منہ سے گالی نکلنے سے پہلے اس نے اپنا جبڑا بری طرح بھینچا تھا۔
چھوڑ دو مجھے ،، میرے بابا پریشان ہو رہے ہوں گے ،،، مار دور ہی ہوں گی،،، سب سوچ رہے ہوں کہ میرے ساتھ کیا ہوا،،؟؟ دیکھو میری جگہ اگر تمھاری بہن ،،،،،

شٹ اپ،،،
وہ دھاڑا تھا۔ ” میں بھی تو اسے یہی بتانا چاہتا ہوں کہ کسی کی بہن کی جگہ اس کی خود کی بہن بھی تو ہو سکتی ہے ،، وہ بھی تو برباد ہو سکتی ہے ،، جیسے میری بہن نے رسوا ہو کر خود کشی کرنے کی کوشش کی اور کوما میں چلی گئی ہے ، بلکل ویسے ہی اس کی بہن بھی تو ادھڑی ہوئی حالت میں واپس آسکتی ہے نال
اس نے انتہائی سفاکی سے اسے سرتا پیر گھورے ہوئے یہ غلیظ الفاظ کہے تو حریم کی روح تک کانپ گئی۔ ان الفاظ پر وہ بکھرے ہوئے حلیے میں اب سامنے فرعون بن کر ٹانگ پر ٹانگ جمائے بیٹھے انجان شخص کو خونخوار نگاہوں سے گھور رہی تھی جس نے یہ سب کیا تھا۔ وہ رونا نہیں چاہتی تھی مگر آنسو خود بخود پلکوں کی باڑ توڑ کر چہرے پر لکیریں بنا رہے تھے میک اپ زدہ صبیح چہرے پر کا جل پھیل چکا تھا۔ جسے دیکھ سامنے بیٹھا شخص حظ اٹھار ہا تھا۔
یو باسٹرڈ ، کون ہو تم ،، ؟؟؟ میں تمھیں زندہ نہیں چھوڑوں گی،،، کیوں لائے ہو مجھے یہاں،،،

حریم جارحانہ تیور لیے اس کی جانب لیکی اور اس سے پہلے وہ اس سے دست درازی کرتی۔۔ غصے اور اشتعال سے پاگل سردار جائش جہانگیر اپنی جگہ سے اٹھ کر کھڑا ہوا تھا۔ فضا میں اٹھا اس کا نازک ہاتھ کلائی سے مروڑ کر اس کی کمر سے لگادی۔
آیہ ،،،، حریم کے منہ سے ایک دردناک چیخ برآمد ہوئی۔
لگتا ہے ڈارلنگ ،،، تمھیں اپنے باڈی پارٹس کچھ زیادہ پیارے نہیں،، تبھی ایسی جرات کا مظاہرہ کر رہی ہو جس کی پاداش میں میں انھیں جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دوں،،، اور جاننے کی اتنی بھی کیا جلدی ہے ،، آج رات کو میں تمھیں بہت اچھا موقع دوں گا ناں خود کو جاننے کا ،،، جب تم اپنے موقع دو کانال خود کو جانے کا، جب تم اپنے بھائی کے کیے ایک گھناؤنے فعل کا کیا بگھت کر پل پل کی ذلت اٹھاؤ گی ،،،

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *