- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Tu Rang De Novel By Fatima
Forced Marriage | Cousin Marriage | Fedual base| Rude Hero | Romantic Novel
” پپ پانی لاؤں آپ کے لیے ۔۔ ؟”
نگاہیں جھکا کر وہ بمشکل بول پائی تھی جبکہ ان دونوں کی سانسیں ایک دوسرے کے چہرے پر پڑ رہیں تھیں باذل کو اس کے کپکپاتے لب بہکا رہے تھے
” نہیں ۔۔ “
معصومہ کے سوال پر اس نے یک لفظی جواب دیا اور پھر معصومہ کے ناک کو اپنے ناک سے مس کر رہا تھا
” کھک کھانا ۔۔؟؟”
وہ باذل کے سینے پر دونوں ہاتھ جمائے اس بار چہرہ موڑ کر پوچھ رہی تھی جبکہ اس کے جھجکنے پر باذل نے اس کی جھکی ہوئی آنکھوں میں اپنی مسکراتی آنکھوں سے دیکھا
” محض تمہاری قربت چاہتا ہوں میں ۔۔ !!”
باذل کا لہجہ شدت لیے ہوئے تھا جبکہ معصومہ اس کا بوجھل انداز دیکھ کر اپنے آنکھوں میں آئی نمی نہ چھپا سکی
” کیا ہوا جاناں ۔۔؟ ابھی تک ناراض ہو ۔۔ ؟”
باذل اب اس کی گردن پر جھکا تھا معصومہ بے اختیار سسکی تھی باذل اس کا سسکنا دیکھ کر پیچھے ہٹا اور اس کے برابر لیٹ گیا جبکہ معصومہ نے کروٹ دوسری طرف لے کر باذل سے رخ موڑ لیا تھا
” جاناں ۔۔۔ “
باذل کی محبت سے چور پکار کمرے میں گونجی تھی جبکہ معصومہ ہنوز رخ موڑے لیٹی رہی
” معصومہ ۔۔ “
اس مرتبہ باذل کی آواز میں سختی تھی مگر معصومہ نے کوئی ردعمل نہ دیا اور سختی سے آنکھیں میچے لیٹی رہی
” کیا مسئلہ ہے معصومہ تمہارے ساتھ ۔۔ ؟؟”
اس بار باذل کے لہجہ کے ساتھ اس کا انداز بھی جارحانہ تھا اس نے معصومہ کے بازو کو اپنے شکنجے میں لے کر اس کا رخ اپنی سمت کیا
” یہی سوال اگر میں آپ سے کروں تو کیا جواب دیں گے آپ ؟؟”
معصومہ اس بار اس کی آنکھوں میں دیکھتی درشتی سے بولی تھی
” سیدھی طرح بات کرو اور اپنا لہجہ درست کرو ۔۔ مجھے سختی کرنے پر مجبور مت کرو معصومہ ۔۔ تم شاید مجھ سے ابھی واقف نہیں ہو ۔۔ میں اگر تمہیں اتنی ڈھیل دے رہا ہوں نا تو محض اس لیے کہ بیوی ہو تم میری ۔۔ “
باذل اس کی کلائی اپنے سخت شکنجے میں لیے دھاڑ رہا تھا وہ بارہا پیار سے معصومہ کو کئی بار باور کروا چکا تھا کہ تمیز سے بات کیا کرے مگر معصومہ ہمیشہ اس کی نرمی کا ناجائز فائدہ اٹھاتی تھی جبکہ معصومہ اس کی سرخ ہوتی آنکھوں میں آگ کے شولے دیکھتی رہ گئی
” اب بولو کیا کہہ رہی تھی ۔۔؟ “
