Raaz Ki Raat By Sanaya Khan

Forced Marriage | Rude Hero | Love Story | Romantic  Novel 

اس دفعہ وہ ہاسپٹل گئیں تو واپس گھر نہیں آئی بلکہ ہمیشہ کے لیے اُنھیں الوداع کہہ گئی
اُسے لگا اُس کا دل بکھر گیا
اب یتیم ہونےکا احساس ہوا جیسے سر سے سایہ اٹھ گیا
اور تپتی دھوپ میں سر جھلس رہا ہو ۔۔۔۔۔۔
آنکھیں جتنا رو سکتی تھی رو کر چپ ہو گئی لیکن دل مسلسل روتا رہا زبان پر خاموشی کا تالا لگ گیا
وہ اپنا سب کچھ بھولے چوبیس گھنٹے اُسے سنبھالتا اُس کا گم بھلانے کی کوشش کر رہا تھا۔۔۔۔۔۔
ایسا کیسا ہو سکتا تھا کے عینا کو روتے دیکھ اُسے تکلیف نا ہو
محبت کے رنگ پھیکے پڑ گئے تھے اور اُداسی گہری ہو گئی تھی شاداب ہوتا چہرہ مرجھا گیا تھا

کھانا کھا لو عینا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اُس کا ہاتھ تھامے بولا اُس نے سر نفی میں ہلا دیا

کہتے ہیں اگر ہم اپنے عزیزوں کے جانے پر ایسے روتے رہے تو اُنھیں تکلیف ہوتی ہے کیا تم اپنی امی کو تکلیف دینا چاہتی ہو۔۔۔
اُس نے گالوں پر پھسلتے آنسو ہتھیلی میں جذب کرتے پوچھا عینا نے اُسے دیکھتے سر نفی میں ہلا دیا

تو پھر رونا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔بس دعا کرو اُن کے لیے
شاہزین نے اُس کا سر سینے سے لگاتے ہوئے کہا

راحیل ایسا لگا رہا ہے سب ختم ہو گیا۔۔۔۔۔پوری دنیا ختم ہو گئی۔۔۔۔۔۔

وہ رونے لگی پھر سے۔۔۔۔۔۔اُس کا آخری سب سے عزیز رشتہِ اُس سے چھن گیا تھا ۔۔۔

اُس تکلیف کو شاہزین نے بھی تو محسوس کیا تھا
وہ بھی تو اسی طرح رویا تھا اپنی امی کے آگے۔۔۔۔۔۔
اُسے لگا تھا اُسے روتا دیکھ وہ واپس آجائیں گیں
لیکن جانے والے واپس کب آتے ہیں جو وہ آجاتی
اور اُس دِن کے بعد سے آج تک نہیں رویا تھا
بس غصّہ کرنا آتاتھا اُسے
لیکن وہ لڑکی تھی غصّہ نہیں کرتی تھی بس روتی رہتی تھی

___

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *