- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Raaz Ki Raat By Sanaya Khan
Forced Marriage | Rude Hero | Love Story | Romantic Novel
اس دفعہ وہ ہاسپٹل گئیں تو واپس گھر نہیں آئی بلکہ ہمیشہ کے لیے اُنھیں الوداع کہہ گئی
اُسے لگا اُس کا دل بکھر گیا
اب یتیم ہونےکا احساس ہوا جیسے سر سے سایہ اٹھ گیا
اور تپتی دھوپ میں سر جھلس رہا ہو ۔۔۔۔۔۔
آنکھیں جتنا رو سکتی تھی رو کر چپ ہو گئی لیکن دل مسلسل روتا رہا زبان پر خاموشی کا تالا لگ گیا
وہ اپنا سب کچھ بھولے چوبیس گھنٹے اُسے سنبھالتا اُس کا گم بھلانے کی کوشش کر رہا تھا۔۔۔۔۔۔
ایسا کیسا ہو سکتا تھا کے عینا کو روتے دیکھ اُسے تکلیف نا ہو
محبت کے رنگ پھیکے پڑ گئے تھے اور اُداسی گہری ہو گئی تھی شاداب ہوتا چہرہ مرجھا گیا تھا
کھانا کھا لو عینا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اُس کا ہاتھ تھامے بولا اُس نے سر نفی میں ہلا دیا
کہتے ہیں اگر ہم اپنے عزیزوں کے جانے پر ایسے روتے رہے تو اُنھیں تکلیف ہوتی ہے کیا تم اپنی امی کو تکلیف دینا چاہتی ہو۔۔۔
اُس نے گالوں پر پھسلتے آنسو ہتھیلی میں جذب کرتے پوچھا عینا نے اُسے دیکھتے سر نفی میں ہلا دیا
تو پھر رونا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔بس دعا کرو اُن کے لیے
شاہزین نے اُس کا سر سینے سے لگاتے ہوئے کہا
راحیل ایسا لگا رہا ہے سب ختم ہو گیا۔۔۔۔۔پوری دنیا ختم ہو گئی۔۔۔۔۔۔
وہ رونے لگی پھر سے۔۔۔۔۔۔اُس کا آخری سب سے عزیز رشتہِ اُس سے چھن گیا تھا ۔۔۔
اُس تکلیف کو شاہزین نے بھی تو محسوس کیا تھا
وہ بھی تو اسی طرح رویا تھا اپنی امی کے آگے۔۔۔۔۔۔
اُسے لگا تھا اُسے روتا دیکھ وہ واپس آجائیں گیں
لیکن جانے والے واپس کب آتے ہیں جو وہ آجاتی
اور اُس دِن کے بعد سے آج تک نہیں رویا تھا
بس غصّہ کرنا آتاتھا اُسے
لیکن وہ لڑکی تھی غصّہ نہیں کرتی تھی بس روتی رہتی تھی
___