Tamasha e Zaat By Fatima Tariq

Second Marriage | forced Marriage | Cousin Marriage | Romantic novel

اج اسکا ولیمہ تھا۔ وہ بہت خوش تھی۔ آہینے کے سامنے کھڑی وہ اپنے آپ کو نہا رہی تھی۔ جب اسد کمرے میں داخل ہوا۔ ولیمے کی مصروفیت کی وجہ سے کافی تھک گیا تھا۔
ویسے تم ہو تو بلا کی خوبصورت کوئی پاگل ہی ایسا ہو گا جو تمہاری خوبصورتی پر فدا نہیں ہو گا۔ ازلان بھی اسی لیے تم پر مر مٹا ہو گا۔ حوریہ کو اپنے پیچھے اسد کا عکس نظر آیا۔ اسکے الفاظ سن کر اسکے چوریاں اتارتے ہاتھ رک گے۔
اسد اسے دیکھتے دو قدم ڈرینسگ کی طرف برھا اور ٹیشو پکڑکر اسکی دائیں طرف کھڑا ہو گیا۔ حوریہ اسکی بات وک اگنور کر کے اپنے کام میں مگن تھی۔
خوبصورتی بھی تب تک دل کو بھاتی ہے جب تک اس پر کوئی داغ نا ہو۔ وہ اس ٹیشو سے اسکا گال صاف کرتے ہوۓ بولا۔ ٹیشو پر بیس لگ رہی تھی۔ بیوٹیشن نے مہارت سے جو اسکا داغ چھپا دیا تھا۔ اب اسے اسد بے دردی سے صاف کر کے ظاہر کر دیا تھا۔ وہ نا سمجھی سی اسد کو دیکھ رہی تھی۔
وہ دیکھو شیشے میں اب تمہین اپنی اصلیت معلوم ہو رہی ہو گئی۔ اسد اسکے چہرے کو ہاتھ میں دبوچ کر اسکا رخ سامنے آئینے کی طرف کرتے ہوۓ بولا۔ حوریہ نے سامنے دیکھا تو اسکا داغ اب نظر آ رہا تھا۔ اسکی انکھیں نم ہو گئیں۔
اس داغ مین میرا کیا قصور ہے یہ تو پچپن کا ہے۔ وہ نظریں نیچیں کرتے ہوۓ بولی۔
میرے سامنے زبان درازی کرو گیی۔ وہ غصے سے اسکا بازو مرور کر کمر لگاتے ہوۓ بولا۔
آہ چھوڑیں! وہ چیخی۔ ہاتھ کو مڑورنےسے اسکی چوڑیاں توٹیں تھیں۔
امین کی بیٹی ہو تو زبان تو تیز ہو گئی۔ وہ اسے بالوں سے پکڑ کر اپنی طرف رخ مورتے ہوۓ بولا۔
اہ مجھے درد ہو رہی ہے چھوڑیں۔ وہ روتے ہوۓ بولی۔
آئیدہ میرے سامنے یوں اونچی آواز مین بات مت کرنا۔ تمہارا عاشق نہیں ہوں جو سب سن لوں گا۔ اوقات میں رہو گئی تو اچھا ہو گا۔ وہ اسے ایک جھٹکے مین چھوڑتے ہوۓ بولا۔ حوریہ اپنا توازن برقرار نا رکھ پائی اور زمین پر گِڑی۔اسد اسکے ہاتھ پر پاؤں رکھ کر آگے بڑھ کر کمرے سے باہر نکل گیا۔
آہ امی۔۔۔ وہ اپنے ہاتھ کو صوف کرتے ہوۓ بولی۔ وہ یون اسد کا رویہ ایک دم بدل جانے پر شاک مین تھی۔ ابھی کل ہی تو وہ اس سے محبت کا اظہار کر رہا تھا۔ اور اب یہ سب کیا ہو گیا۔ وہ معاوف دماغ کے ساتھ کافی دیر وہی بیٹھی رہی۔ کچھ دیر بعد خود کو سھنمبال کر وہ چینج کرنے واشروم میں گھسی۔
*****************★**********

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *