Ishq Ki Khatir By Rimsha Hayat

Forced Marriage | Gangster Base | Rude Hero | Romantic Novel 

 

نور کو نیند نہیں آرہی تھی ناچاہتے ہوۓ بھی اس کے آنسو رک نہیں رہے تھے۔۔۔۔

جب اسے کسی کے گرنے کی آواز آئی تھی۔۔۔۔

نور نے جلدی سے اُٹھ کر اپنا چشمہ لگایا تھا اندھیرے میں اسے سامنے ایک ہیولا کھڑا نظر آیا تھا۔۔۔۔

نور نے جلدی سے لیمپ اون کیا تھا۔۔۔ لیکن سامنے کھڑے ٹائیگر کو دیکھ کر نور بلکل بھی نہیں ڈری تھی۔۔۔۔ کیونکہ اسے معلوم ہو گیا تھا کہ یہ انسان کہی بھی آسکتا ہے۔۔۔۔ اس لیے اس نے حیران ہونا چھوڑ دیا تھا۔۔۔۔

ٹائیگر نے سب سے پہلے دروازہ لوک کیا تھا۔۔۔۔

تم آدھی رات کو میرے کمرے میں کیا کر رہے ہو۔۔۔۔؟

نور نے ٹائیگر سے پوچھا جو کمرے کی ساری لائٹس اون کر چکا تھا۔۔۔۔

تیرے چہرے پر نشان کیسا ہے شہزادی۔۔۔۔؟؟

ٹائیگر نے نور سے پوچھا جس کی آنکھیں رونے سے سرخ ہو رہی تھیں۔۔۔۔

تم یہاں کیا کر رہے ہو۔۔۔۔؟ نور نے ٹائیگر کی بات کو اگنور کرتے ہوئے کہا۔۔۔۔

میرے کو اپنی بات دہرانا پسند نہیں ہے شہزادی۔۔۔۔!!!

ٹائیگر نے نور کو بازو سے پکڑ کر اپنے سامنے کھڑا کرتے ہوئے کہا۔۔۔۔

نور نے کچھ نہیں کہا تھا اور نظریں جھکا لی تھیں۔۔۔۔

کس نے تجھے تکلیف پہنچانے کی کوشش کی ہے ابھی مجھے بتا اس کا کام تمام کر دوں گا۔۔۔۔!!! ٹائیگر نے تھوڑا غصے سے کہا۔۔۔۔

اگر میرے بابا نے تمہیں میرے کمرے میں دیکھ لیا تو وہ تمہارا کام تمام کر دے گے۔۔۔۔ اس لیے یہاں سے چلے جاؤ۔۔۔۔!!! نور نے ٹائیگر کو وارن کرتے ہوئے کہا۔۔۔

ٹائیگر کو کسی سے ڈر نہیں لگتا اور نا ہی تیرے باپ سے ڈرتا ہوں۔۔۔!!! ٹائیگر نے سائیڈ دراز میں سے کچھ تلاش کرتے ہوئے کہا۔۔۔۔

تمہارا نام ٹائیگر ہے۔۔۔۔؟ نور نے حیرانگی سے پوچھا۔۔۔۔

ہاں۔۔۔!! ٹائیگر نے کہا۔۔۔

تمہیں دیکھ کر تو ٹائیگر بھی شرمندہ ہو گیا ہو گا۔۔۔۔؟؟؟ نور نے افسوس سے کہا۔۔۔

وہ کیوں۔۔۔۔؟؟؟ ٹائیگر نے نور کے قریب آتے ہوۓ پوچھا۔۔۔۔

تم زرا اپنی شکل آئینے میں تو دیکھو کس اینگل سے تم ٹائیگر لگتے ہو۔۔۔۔؟ نور نے کہا۔۔۔۔

شہزادی ایک دن تجھے اسی شکل سے پیار ہوجاۓ گا پھر کیا کرے گی۔۔۔۔؟؟؟ ٹائیگر نے ہنستے ہوئے کہا۔۔۔۔

تمہارا دماغ تو ٹھیک ہے میں کیوں تم سے پیار کروں اگر مجھے ٹائیگر سے ہی پیار کرنا ہے تو میں اصلی والے ٹائیگر سے نا کر لوں۔۔۔۔ تم تو مجھے سیکنڈ ہینڈ ٹائیگر لگتے رہو۔۔۔۔!!! نور نے منہ بسورتے ہوۓ کہا۔۔۔۔

چھوکری تو میری اب بےعزتی کر رہی ہے۔۔۔۔!!! ٹائیگر نے گھورتے ہوئے کہا۔۔۔۔

شکر ہے تمھیں معلوم تو ہوا۔۔۔!! نور نے شکر کرنے والے انداز میں کہا۔۔۔۔

اور ٹائیگر سوچ میں پڑ گیا تھا کہ کس لڑکی سے اس کا پالا پڑا ہے۔۔۔۔۔

ٹائیگر نے تھوڑی سی کریم اپنی انگلی پر لگائی اور نور کے چہرے پر لگانے لگا جب نور جلدی سے پیچھے ہو گئ تھی۔۔۔۔

شہزادی کچھ نہیں کر رہا آرام سے کھڑی رہے۔۔۔!! ٹائیگر نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا۔۔۔۔

نور نے دوبارہ ہلنے کی کوشش نہیں کی تھی۔۔۔

ٹائیگر بہت آرام سے نور کے گال پر کریم لگا رہا تھا ٹھنڈی کریم نور کو سکون دے رہی تھی۔۔۔۔

نور فرصت سے ٹائیگر کے چہرے کو دیکھ رہی تھی
اسے آج ٹائیگر کی عجیب سی شکل بھی بری نہیں لگی تھی۔۔۔۔

شہزادی تیرا ایسے میرے کو دیکھنا تجھے مشکل میں ڈال سکتا ہے۔۔۔۔!!

ٹائیگر نے نور کے کان کے پاس بھاری آواز میں کہا اور پھر پیچھے ہو گیا۔۔۔۔ نور بھی ہوش میں آئی تھی۔۔۔۔

اب بتا کس نے تجھ پر ہاتھ اٹھایا ہے۔۔۔۔؟ اس کا تو میں قیمہ بنا دوں گا۔۔۔۔!!! ٹائیگر نے دانت پستے ہوۓ کہا۔۔۔۔

کسی نے کچھ نہیں کیا اور اب تم میرے کمرے سے جاؤ ورنہ میں شور مچا دوں گی۔۔۔۔!! نور نے ٹائیگر کو دھمکاتے ہوۓ کہا۔۔۔۔

نور کی بات سن کر ٹائیگر ہنس پڑا تھا۔۔۔۔

میری ہیروئین اگر تو نے شور مچانا ہوتا تو کب کا مچا چکی ہوتی۔۔۔۔!! ٹائیگر نے ہنستے ہوئے کہا۔۔۔۔

تم پلیز چلے جاؤ۔۔۔۔!! نور نے منت بھرے لہجے میں کہا۔۔۔۔

اچھا اچھا جا رہا ہوں اور میری بات اپنے دماغ میں ڈال لے تو۔۔۔۔ اگر آئندہ میرے کو تیرے ان خوبصورت نین کٹوروں میں پانی نظر آیا تو اس انسان کی میں جان لے لوں گا جس کی وجہ سے تو اپنی آنکھیں کو تکلیف دے گی۔۔۔۔!!! ٹائیگر نے کہا اور جیسے آیا تھا ویسے ہی واپس چلا گیا۔۔۔۔

ٹائیگر کے جانے کے بعد نور کے چہرے پر مسکراہٹ آ گئی تھی۔۔۔۔

یہ اتنا بھی برا نہیں ہے۔۔۔۔!! نور نے دل میں سوچا اور سونے کے لیے لیٹ گئ۔۔۔۔۔

ٹائیگر کے آنے سے اس کا موڈ خوشگوار ہو گیا تھا اب اسے نیند بھی سکون کی آنی تھی۔۔۔۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *