Ishq Tera (The Beast) By Rimsha Hayat

Forced Marriage | Gangster Base | Rude Hero | Romantic Novel 

لیکن کہتے ہیں نا جب موت آنی ہوتی ہے تو اپنا راستہ تلاش کر ہی لیتی ہے اس شخص کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا اسے ایک ضروری کام تھا کچھ پیسے لینے تھے اور جس شخص سے لینے تھے اس نے اسے اس مال میں بلاوایا تھا دراصل وہ شخص کوئی اور نہیں بیسٹ ہی تھا۔
لیکن یہ بات وہ شخص نہیں جانتا تھااور وہ شخص آج اپنے لالچ کی وجہ سے مرا پڑا تھا۔
بیسٹ پھرتی س حیاء کے پاس آیا جو ابھی بھی سامنے دیکھ رہی تھی اسے حوش ہی نہ رہا ک ایک اور آدمی بھی کھڑا ہوا ہے ۔
بیسٹ نے حیاء کے دنوں بازوں پکڑ کر دیوار کے ساتھ لگایا۔
کون ہو تم؟
یہاں کیا کر رہی ہو؟
بیسٹ نے سخت لہجے میں پوچھا حیاء تو اس کی آواز سن کر ڈرگیٔ تھی ۔
بیسٹ نے حیاء کو ایسے پکڑا ہوا تھا کہ حیاء کو اپنی سانس بند ہوتی ہوئی محسوس ہورہی تھی ۔
اور جان تو اس کی تب نکلی جب بیسٹ نے چاقو حیاء کی گردن پر رکھا۔
اور
اتنی زور سے دباؤ ڈالا کہ حیاء کے گلے سے خون نکلنا شروع ہوگیا بیسٹ نے چاقو گردن کی ایک طرف رکھا ہوا تھا۔
وہ م.۔م ۔می ۔میں۔۔۔
حیاء سے بولا نہیں جا رہا تھا اب بس بے ہوش ہونے کی کسر رہ گئی تھی۔
بیسٹ تو اس کی آنکھوں میں کھو گیا تھا جھیل سی نیلی گہری بڑی بڑی آنکھیں جو آنسوؤں سے بھری ہوئی تھی لمبی پلکیں جو آنکھوں کی خوبصورتی میں اضافہ کر رہی تھی بیسٹ تو بس اس کی آنکھوں کو دیکھ رہا تھا۔
اس کی چھوٹی سی ناک جس میں اس نے ہانی سے ضد کروا کر چھوٹی سی بالی پہنی تھی وہ ناک رونے سے سرخ ہو گیٔ تھی۔
سرخ ہونٹ رونے سے اور سرخ ہو رہے تھے۔
بیسٹ کو تو یہ کوئی پری ہی لگی تھی کوئی لڑکی اتنی خوبصورت اور معصوم کیسے ہوسکتی ہے۔ بیسٹ یہی سوچ رہا تھا ۔
بیسٹ نے جب حیاء کی آنکھوں میں پانی دیکھا تو ہوش کی دنیا میں لوٹا یہ مجھے کیا ہوا تھا؟ بیسٹ منہ میں بڑبڑایا۔
بیسٹ نے جلدی سے اپنا چاقو پیچھے کیا اور حیاء کے دونوں بازوں کوچھوڑا جن کو ابھی تک پکڑا ہوا تھا۔
حیاء کی گردن پر کٹ لگ گیا تھا اور خون نکل رہا تھا۔
حیاء نے جب خون دیکھا تو وہیں بیسٹ کی باہوں میں بے ہوش ہوگئی۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *