- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Mohabbat Ke Moti By Rimsha Hayat
Second Marriage | Rude Hero | Forced Marriage | Romantic Novel
کتنا شریف سمجھتے تھے ہم صنان کو اور کیسا نکلا اس نے اپنے نکاح کا کسی کو بتایا بھی نہیں اور پتہ نہیں کتنی کے ساتھ اس کا تعلق ہو گا ابھی تو ایک سامنے آئی ہے غزالہ نان سٹاپ بولتی جا رہی تھی جب حاکم نے اپنی ماں کو دیکھا اور وہاں آیا۔
موم آپ سے کسی نے مشورہ نہیں مانگا پہلے ہی سب پریشان ہیں تو آپ سب کو مزید پریشان نا کریں حاکم نے اپنی ماں کو دیکھتے کہا۔
صنان پیچھے ہی کھڑا تھا اس کے چہرے کے تاثرات دیکھ کر آنسو بہاتی زائشہ گھبرا سی گئی تھی۔اس وقت اسے صنان سے ڈر محسوس ہو رہا تھا۔
ارے تم مجھے کیوں چپ کر وا رہے ہو میں تو سچ ہی بول رہی ہو اور سچی بات تو سب کو کڑوی لگتی ہے غزالہ نے طنزیہ لہجے میں کہا۔
پھپھو جان فکر مت کریں جن لڑکیوں کے ساتھ میرے تعلق تھے اُن سب کے بارے میں آپ کو بتا دوں گا لیکن پہلے آپ اپنے بیٹے پر نظر رکھے کہی اُس نے میرے سے زیادہ باہر کہی لڑکیوں کے ساتھ تعلق نا بنائے ہوں صنان نے سرد لہجے میں کہا۔ایک پل کے لیے وہاں خاموشی چھا گئی تھی۔
صنان مجھے تم سے بات کرنی ہے دادا جان نے صنان کو دیکھتے سنجیدگی سے کہا۔
دادا جان جب تک سچ سب کے سامنے نہیں آ جاتا آپ میں سے کیسی نے میری بات کا یقین نہیں کرنا اور میں ہر ایک کو صفائی بلکل بھی نہیں دوں گا میں آپ کے سامنے اب ثبوت کے ساتھ آؤں گا لیکن ابھی مجھے ان میڈم سے کچھ ضروری بات کرنی ہے صنان نے سرد لہجے میں کہا اور آگے بڑھ کر زائشہ کو بازو سے پکڑا اور اسے گھسیٹتے ہوئے کمرے کی طرف لے جانے لگا۔
سب لوگ وہاں کھڑے صنان کو دیکھ رہے تھے۔
دادا جان اپنا سر پکڑے وہی بیٹھ گئے تھے۔