- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Ishq sirf Tum By Faiza Ahmad
Cousin Marriage| Noke Jhok | Rude Hero | Romantic Novel | Comedy Novel
کون ہو تم لوگ اور ہمیں یہاں کیوں لائے ہو اذمار نے ان سب کو گھور کر پوچھا جو ان دونوں کو سرخ اینٹوں والی چھوٹی سی حویلی میں لے کر آئے تھے یہاں ایک آدمی بڑی سی کرسی پر بی ٹھا تھا جو ان کا سردار لگتا تھا۔۔۔۔
زری اس کے کندھے میں منہ دیئے کھڑی تھی ۔۔۔۔۔
کیا لگتی ہے یہ تیری اس آدمی نے ماچس کی تیلی سے دانت صاف کرتے ہوئے بے تاثر لہجے میں اس سے پوچھا۔۔۔۔۔۔
کیوں بتاو میں تمہیں ہو کون تم ہاں اذمار نے تیش سے کہا اوئے منہ بند رکھا جو پوچھا جائے اس کا جواب دو ورنہ یہی قبر بنا دیں گئے تیری۔۔۔۔۔ لالا نے غصے سے اس کا گلہ دبوچتے ہوئے کہا۔
اذمار کو زمی سمجھ کر کمزور مت جھو اذمار کسی سے نہیں ڈرتا تم جیسے لوگوں سے تو بلکل بھی نہیں جو بندوقوں کے سر پر شیر بنے کھڑے ہیں۔۔۔۔۔۔ اذمار نے اس کا ہاتھ جھٹکتے ہوئے غصے سے کہا۔
زری نے چونک کر اسے دیکھا جس کے خوبصورت نقوش غصے سے تنے ہوئے تھے وہ ہر روپ میں انتہا کا پیارا لگتا تھا ابھی بھی انہیں گھورتا وہ کہی سے بھی کمزور نہیں لگ رہا تھا۔۔۔۔
بات یہ ہے کہ تم جا سکتے ہو لیکن اکیلے لڑکی تمہارے ساتھ نہیں جائے گئی جو لڑکی ہمارے قبضے میں آجائے پھر وہ یہاں سے کسی صورت نہیں جا سکتی سردار نے کمینگی سے کہا۔۔۔۔۔۔
جس پر اذمار کے نقوش سے اتنا غصہ جھلکا تھا کہ دور کھڑا سردار بھی چونک گیا تھا اس چھوٹے سے لڑکے کو دیکھ کر۔۔۔۔۔۔
زروہ نے نفرت سے سردار کو دیکھ کر اذمار کو دیکھا اور چونک گئی تھی جس کے چہرے پر طنزیہ مسکراہٹ تھی۔۔۔۔
اچھا اگر میں کہوں کے مجھے تمہاری بیوی پسند آگئی ہے اور مجھے وہ چاہئے ایک رات کے لیے تو ؟ اذمار کی سرد بات پر سب ساکت ہوئے تھے اپنی جگہ پر ۔۔۔۔ جس کی آنکھوں میں سرد پن اتر آیا
تیری یہ ہمت لالا نے پسٹل کے ٹریگر پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا زری کی چیخ نکل گئی تھی گولی کی آواز پر