Ishq sirf Tum By Faiza Ahmad

Cousin Marriage|  Noke Jhok | Rude Hero | Romantic Novel |  Comedy Novel

کون ہو تم لوگ اور ہمیں یہاں کیوں لائے ہو اذمار نے ان سب کو گھور کر پوچھا جو ان دونوں کو سرخ اینٹوں والی چھوٹی سی حویلی میں لے کر آئے تھے یہاں ایک آدمی بڑی سی کرسی پر بی ٹھا تھا جو ان کا سردار لگتا تھا۔۔۔۔
زری اس کے کندھے میں منہ دیئے کھڑی تھی ۔۔۔۔۔
کیا لگتی ہے یہ تیری اس آدمی نے ماچس کی تیلی سے دانت صاف کرتے ہوئے بے تاثر لہجے میں اس سے پوچھا۔۔۔۔۔۔
کیوں بتاو میں تمہیں ہو کون تم ہاں اذمار نے تیش سے کہا اوئے منہ بند رکھا جو پوچھا جائے اس کا جواب دو ورنہ یہی قبر بنا دیں گئے تیری۔۔۔۔۔ لالا نے غصے سے اس کا گلہ دبوچتے ہوئے کہا۔

اذمار کو زمی سمجھ کر کمزور مت جھو اذمار کسی سے نہیں ڈرتا تم جیسے لوگوں سے تو بلکل بھی نہیں جو بندوقوں کے سر پر شیر بنے کھڑے ہیں۔۔۔۔۔۔ اذمار نے اس کا ہاتھ جھٹکتے ہوئے غصے سے کہا۔
زری نے چونک کر اسے دیکھا جس کے خوبصورت نقوش غصے سے تنے ہوئے تھے وہ ہر روپ میں انتہا کا پیارا لگتا تھا ابھی بھی انہیں گھورتا وہ کہی سے بھی کمزور نہیں لگ رہا تھا۔۔۔۔
بات یہ ہے کہ تم جا سکتے ہو لیکن اکیلے لڑکی تمہارے ساتھ نہیں جائے گئی جو لڑکی ہمارے قبضے میں آجائے پھر وہ یہاں سے کسی صورت نہیں جا سکتی سردار نے کمینگی سے کہا۔۔۔۔۔۔
جس پر اذمار کے نقوش سے اتنا غصہ جھلکا تھا کہ دور کھڑا سردار بھی چونک گیا تھا اس چھوٹے سے لڑکے کو دیکھ کر۔۔۔۔۔۔
زروہ نے نفرت سے سردار کو دیکھ کر اذمار کو دیکھا اور چونک گئی تھی جس کے چہرے پر طنزیہ مسکراہٹ تھی۔۔۔۔
اچھا اگر میں کہوں کے مجھے تمہاری بیوی پسند آگئی ہے اور مجھے وہ چاہئے ایک رات کے لیے تو ؟ اذمار کی سرد بات پر سب ساکت ہوئے تھے اپنی جگہ پر ۔۔۔۔ جس کی آنکھوں میں سرد پن اتر آیا
تیری یہ ہمت لالا نے پسٹل کے ٹریگر پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا زری کی چیخ نکل گئی تھی گولی کی آواز پر

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *