- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Pariyon Ke Dais By Sahiba Rani
Fantacy Base | Fiction Base | Friendship Base | Romantic Novel
تم دونوں کہاں ہو ؟
زری نے پوچھا جبکہ سامنے سے مسلسل خوشبو آرہی تھی محتلف قسم کی جس پہ شدید گرمی میں بھی ہانم اور زری کو ٹھنڈک محسوس ہو رہی تھی ۔۔
ہم یہاں ہیں ۔۔۔۔
درخت کی اوٹ سے ہم آواز میں کہا گیا تو ہانم اور زری نے بھی ہم آواز ان دونوں کو سامنے آنے کی خواہش کی جس پہ پہلے آدرش اور پھر ازھاد بولے ہم انسان نہیں پری زادے ہیں تم لوگ ہمیں دیکھ نہ پاؤ گی لیکن وہ دونوں بھی ان کے عشق میں مبتلا ہو چکی تھی پھر جب عشق ہو جائے تو ڈر باقی نہیں رہتا ان دونوں نے پھر سے کہا ہم دیکھنا چاہتی ہیں تو انہوں نے زمینی روپ اختیار کرتے شہزادوں کی سی آن رکھنے کا سوچا ۔۔۔۔
ٹھیک ہے ہم سامنے آتے ہیں لیکن فلحال تم دونوں ہم دونوں کو نہیں دیکھ سکتی بلکہ ہانم مجھے اور زری صرف آدرش کو دیکھ سکتی ہے اور اپنی آنکھیں بند کریں ازھاد نے کہا تو وہ دونوں جلدی سے سر اثبات میں ہلا گئ اور دونوں نے آنکھیں بند کر لی جس پہ ان دونوں کو ہی آپنے بے حد قریب سانسیں سنائی دی تو جھٹ سے دونوں نے آنکھیں کھولیں جہاں بہت ہی خوبصورت نیلی آنکھوں والے شہزادے ہاتھوں میں وائٹ اور بلیک روز لیے کھڑے مسکرا رہے تھے ۔۔۔۔
زری بھاگ کے آدرش کے پاس چلی گئی تو اس نے مسکراتے ہوئے وہ پھولوں والا بکہ اس کی طرف بڑھایا جو اس نے تھام لیا۔۔۔۔
تم کتنے خوبصورت ہو پری زادے کیا میں تمہارا نام جان سکتی ہوں ؟ زری نے کہا
ہاں بالکل میری زمینی پری میرا نام آدرش ہے اس نے جواب دیا تو لفظ پری سن کہ زری کے لبوں پہ اک دلکش سی مسکراہٹ رونما ہوئی جو آدرش کو بھی
مسکرانے پہ مجبور کر گئ ۔۔
