Phir Yun Hua By Amna Mehmood

Fedual Base | Innocent Heroin | Social Romantic Novel

اس وقت کوئی میری تکلیف کا اندازہ نہیں کر سکتا. میں شدید تکلیف میں ہوں. ایک طرف میری “بہن” ہے اور دوسری طرف وہ “معصوم” ______
اگر بھائی ہونے کا حق ادا کروں وہ بھی اس دنیا کے رسم و رواج کے عین مطابق تو وہ جو میرے دل میں بستی ہے ذلیل رسوا ہو جائے گی.
اگر اس کو اہمیت دوں اس کے لیے کوئی قدم اٹھاؤں تو یہ خاندان یہاں تک کہ میرا اپنا ضمیر بھی مجھے ذلیل کرے گا اور مجھ سے جینے کا حق چھین لے گا.
جو لوگ ہمیشہ محبت میں عورت کی “قربانیوں” کا رونا روتے ہیں کاش وہ اس وقت مجھے دیکھ لیں. میری حالت ایسی ہے کہ نہ میں زندہ ہوں نہ مردہ _____
میں اسے اپنے ہاتھوں سے کیسے بے آبرو کر دوں……؟ کیسے اس کے سر سے عزت کی چادر چھین کے ذلت کے گڑھے میں دھکا دے دوں……؟
میں اسے اپنی عزت بنانا چاہتا ہوں. وہ میرے مستقبل کے سب خوابوں میں شامل ہے. کیسے اسے نکال دوں….؟
میں اسے کیسے “کاری” کرنے کا حکم دے سکتا ہوں….؟
میں اسے خود اپنے ہاتھوں سے کیسے درندوں کے حوالے کر دوں جو اپنی اپنی حوس کے بچاری ہیں.
ایک طرف محبت اور دوسری طرف بہن ____ دونوں ہی اہم ____ دونوں ہی ضروری ____ مگر مجھے ان میں سے ایک کی عزت بچانی ہے اور میں اس معصوم بےگناہ کی قربانی دے کر اپنی بہن کو بچاؤں گا.
ہاں فیصلہ ہو گیا ہر سال کئی لڑکیاں “ونی” اور “کاری” کی نظر ہوتیں ہیں یہ بھی سہی _____ اس نے اپنا منہ ٹشو پیپر سے صاف کیا جو فل اےسی والے کمرے میں بھی پسینے سے شرابور تھا.
اس نے صوفے سے اٹھتے ہوئے اپنے کپڑے درست کیے اور باہر لگی پنچائیت کا سامنے کرنے کے لیے خود کو تیار کیا. آخری بار تصور میں اسے سوچا اور پھر ایک مضبوط، سنجیدہ، باوقار گدی نشین کی طرح کمرے سے باہر قدم بڑھا دیے.
“ساری دنیا کے رواجوں سے بغاوت کی ______ تھی
تم کو یاد ہے جب میں نے محبت کی_______ تھی”
” اس کو چھوڑ کر ہنستے ہوئے گھر______ آ کر”
“اتنا روئے تھے کہ آنکھوں نے شکایت کی تھی”
“میرے اجڑنے کا سبب جب بھی کسی نے پوچھا”
“میں نے بس اتنا بتایا کہ______ محبت کی تھی”

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *