- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Mere Hisse Ki Zameen Mera Asman by Shafaq Iftikhar
Digest Novel | Social Romantic Novel
کوشش تو کرو یار ۔ بابا سے بات کر کے تو دیکھو۔ ایک دم ہی انکار کر دیتی ہو۔”
وہ ہر بار کی طرح اس بار بھی فورا ہی اس کا انکار سن کر ڈراپ کیا تھا۔
جب مجھے پتا ہے کہ ان کا جواب کیا ہو گا تو پوچھنے کا فائدہ۔ وہ ذرا سا مسکرا کر بولی تھی۔
پلیز میری خاطر نا کوئی بہانہ کروں۔ میں چاہتا ہوں کہ تم آؤ میرے سارے فرینڈز ہوں گے۔ بس ایک تم ہی نہیں ہوگی۔ ” حمدان بنے ایزی ہو کر بیٹھتے ہوئے فون ایک کان سے دوسرے یہ منتقل کیا تھا۔
وہ اس وقت علی کے فلیٹ پہ موجود تھا۔ کل اس کا شو تھا مگروہ اس کی ریہرسل کرنے کے بجائے اس وقت صلہ کو منانے میں لگا ہوا تھا اس کا دل چاہ رہا تھا کہ وہ ضرور آئے۔
یعنی کہ تم یہ چاہتے ہو کہ میں ان سے جھوٹ بولوں۔ نہیں بھی سوری میں یہ نہیں کر سکتی اور پھر ضروری تو نہیں ہے نا حمدان کہ میں بھی ضرور ہوں۔ ویسے بھی میرے ایگزام ہونے والے ہیں۔ میں بہت بڑی ہوں پڑھائی میں نہیں آسکوں کی سو رہنے دیتے ہیں پھر بھی ہیں۔ وہ ہر ممکن طریقے سے اسے منع کرنا چاہ رہی تھی۔ کیونکہ اسے پتا تھا کہ بابا کبھی نہیں مانیں گے اور نہ ہی وہ پسند کریں گے۔ وہ تو کبھی بھی یونیورسٹی اور کالج کے علاوہ کہیں بھی زیادہ دیر کو نہیں جاتی تھی کہ تھی کہ وہ ناراض نہ ہوں تو پھر اپ کیسے۔
اس کا مطلب ہے کہ تم آناہی نہیں چاہتی ہو۔”
وہ شاید خفا ہوا تھا۔
نہیں یہ بات نہیں ہے حمد این۔ “صلہ نے پھر یہ سے اسے سمجھانے کی کوشش کی تھی۔
تو پھر ٹھیک ہے دن ہوا کل تم آرہی ہو۔ کہو تو میں یک کرلوں یا علی کرلے گا۔ ” اس نے بنا کچھ بھی سنے خودی سب کچھ پلان کر لیا تھا۔ وہ بوکھلا گئی تھی۔
نہیں نہیں کیا کرتے ہو۔ میں خود ہی آجاؤس گی۔ وہ گھبرا کر بولی تھی کہ کہیں وہ بیچ بیچ آیا نہ