- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Zindagi Dhoop Tum Ghana Saya By Umme Mariam
Rude Hero | Very Possessive Hero |Digest Novel | Social Romantic Novel| Very Engaging Story
ڈاکٹر بلال آپ دیکھیئے گا میں اس پہاڑ کو سرکریوں کی بالکل ویسے جیسے حاصل کر لیا، پوری دنیا کی مخالفت مول لے کر بھی پایا جیسے باپ کے حکم کی سرتابی کرتے ہوئے ” وہ ایک آواز کی بازگشت نے دھیرے سے اس کا دامن تھاما تھا اور ذہنی رو بہک گئی تھی، ہلکے گلابی حیفوں کے خوبصورت کڑھائی سے سنجے لباس میں کھلے ریشمی بالوں پہ پنک اونی کیپ اور ھے وہ اپنے بہکا دینے والے دلش پر اپنے سمیت اس کے سامنے تھی ، سفید اجلا چہرا جوش کی شدتوں سے پہلے گلابی اور پھر دھیرے دھیرے سرخ پڑنے ا درخت کے کٹاؤ لیے بیٹھا وہ جانے کب تک خود سے اور اطراف سے قائل رہتا اور اس میں اس کے قدموں کے عین درمیان سے گلہری اچھل کر مخالف راستے پر دوڑتے ہوئے درخت پر ب پر نہ تامر ہے
جب سے سگریٹ کیس اور لائٹر نکالنے لگا۔ میں تمہاری خاطر پوری دنیا کو بھی ٹھکرا
روں کی سانول ٹرسٹ کی مجھے صرف تمہارا ساتھ چاہیے تم ساتھ ہو تو میں ان سخت پہاڑوں کے در میان ایک معمولی جونپڑی میں بھی گزارہ کر سکتی ہوں ۔ وہ کش لے کر دھواں پھیر رہا تھا جب دائیں جانب سے ابھری اس نسوانی آواز نے اسے اپنی جگہ یہ منجمد کیا تھا، اس نے محسوس کیا وقت اسے پانچ سال پیچھے لے گیا ہے، وہ نا چاہتے ہوئے بھی پلٹا، بلیک جینز پے وائیٹ انشائش سے ٹاپ میں شانوں تک گھنے بالوں اور دلکش خدو خال کی مالک وہ ماڈرن دکھائی دیتی شہری لڑکی اس پہاڑی نو جوان کے ساتھ اس کے ہاتھ تھامے بھر پور یقین سے کہہ رہی تھی، ں سا حسن و جمال رکھنے والا وہ پہاڑی نو جوان یقینا اپنی محبوبہ کے منہ سے یہ اظہار سن کر منہ خوشی سے پھولا نہ کما رہا تھا اس کے چہرے ۔
تفاخرانہ کو بہت اس نے دیکھی اور یہی نتیجہ یا نے اخلد
مجھے تمہاری بات کا یقین ہے ایماء اب مجھے کسی قسم کا کوئی خوف نہیں میں بغیر کسی ہچاہٹ کے کوئی بھی بڑا قدم اٹھا سکتا ہوں۔ جواہا وہ چیک کر کہہ رہا تھا اور ڈاکٹر بلال کا جی چاہا قبقہ لگا کر نے اس قسم کا جوک اس کے ساتھ بھی وقت نے حالات نے کھیلا تھا، پانچ سال قبل تب وہ بھی تو یونہی حماقت کر بیٹھا تھا سی کی جھوٹی باتوں میں آ کر خود کو عمر بھر کا روگ لگا لیا، اس کے اندر کوئی دھیرے دھیرے سسکنے لگا۔