Nazik By Layan Butt

Genre : Murder Mystery | Suspence | Ongoing Novel
نازق مراد احمد،سفید، بھورا ایڈ مراد احمد ،ازکی، گزیل،فتحان،موت،قتل،نازق صرف نام کی نرم ہے ،آدمخور،بدصورت،ہار
ناول “نازق” ايك دلچسپ كہانى ہے جو انسانى جذبات،
محبت، اور قربانى كے گرد گهومتى ہے ناول ایک قتل کی کہانی ہے اس ناول ميں ايك لڑكى كى زندگى كا احوال بيان كيا گيا ہے
جو اپنى زندگى مين مختلف چيلنجز كا سامنا كرتى ہے۔
اپنی فطرت اور مضبوط ارادوں كے ساتھ، وه
اپنے بھائی کے قاتل کو اس کے انجام تک پہنچانے کی جدوجهد كرتى ہے۔
ناول مين كرداروں كى گمرائى اور ان كے تعلقات كى
پيچيدگيان بہت خوبصورتى سے پيش كى گئى بیں. یہ
كانى نہ صرف زندگى كى تلخيون اور مشكلات كے گرد گھومتی ہے بلکہ ان مشکلات میں آنے والی خوشیوں کا بھی ذکر ہے. “نازق” ايك ايسى كانى ہے جو قارى كو
جذباتى طور پر متاثر كرتى ہےاور انهين سوچنے پر مجبور كرتى ہے

Sneak Peak 

نازق تم اپنے اپ کو سمجھتی کیا ہو کیا لگتا ہے تمہیں ہاں کہ تمہارے جو دل میں ائے گا

وہ کرو گی ہو کیا تم لیپ ٹاپ پر ٹائپ کرتی اس کی انگلیاں رکی کہنیاں میز پر رکھے ہاتھ باہم پہسائے وہ بولی

میں ہوں نازق مراد احمد اس کمپنی جس میں اپ کھڑی ہیں اس کی سی ای او مراد احمد اور

ایلف مراد احمد کی بیٹی اور اس کے علاوہ ایک گولڈڈیگر اس کا جملہ اسمہ احمد نے مکمل کیا تھا

ساتھ ہی ساتھ ایک گولڈ ڈگر کی بیٹی وہ جل کر بولی تھیں اس کے اندر جلتا سالوں کا

لاوا باہر انے کو تھا پھر بہت ضبط سے انکھیں صرف ایک لمحے کے لیے بند کی ایک سانس خارج کی اپ جانتی ہیں

کہ اپ میری ماں کے بارے میں بات کر رہی ہیں وہ تیش سے بولی تھی اور وہ میرا بیٹا تھا

جس کو تم نے جیل میں ڈلوایا ہے جوابان وہ بھی پہنکاری تھیں چند لمحوں کی خاموشی کے بعد

وہ دوبارہ پنکاری میں تمہیں اپنی بہو بنانا چاہتی تھی میں یہ تک بھول گئی تھی کہ تم ایک گولڈیگر کی بیٹی ہو

اور آپ خود کیا ہیں اگر میری ماں گولڈنگ تھیں تو اپ کیا ہوئی ہاں اپ یہ شادی صرف پیسوں کے لیے

چھاتی تھیں اس کی اواز کب اتنی اونچی ہوئی اس کو نہیں پتہ تھا جب وہ زندہ تھی تب

اپ نے انہیں چین نہیں لینے دیا اب اگر وہ زندہ نہیں ہیں تو انہیں سکون لینے دیں اپ جانتی ہیں

نہ صرف اپ بلکہ اپ کی پوری فیملی ہی گولڈڈیگر ہے اگر اپ کو یاد نہیں تو میں اپ

کو یاد کروا دیتی ہوں اپ کے سو کالڈ ہسبینڈ جن سے اپ کو بہت محبت تھی

وہ اپ کو اس لیے چھوڑ گئے تھے کیونکہ اپ کا پروپرٹی میں حصہ کم تھا

وہ آئینہ دیکھا رہی تھی سامنے کھڑی عورت سانس لینا تک بھول گئی تھی کسی نے آج سے پہلے نازق کی

اتنی اونچی اواز اور زہر الود لہجہ نہیں سنا تھا گو کہ وہ کوئی خوش اخلاق نہ تھی

مگر کبھی یوں بدتمیزی نہیں کی تھی اور اپ کا بیٹا جو دن کے 24 میں سے 25 گھنٹے نشے میں ہوتا ہے

اپ کی جولری بیچ کرڈراگز لیتا ہے جب سے اسکے چھوٹے بھائی نے اس کا کارڈ بلاک کروایا ہے

ذرا سوچیں اگر اپ کے سوشل سرکل میں یہ بات گردش کرنے لگے تو اپ گوثپ بن کر رہ جائیں گئی

وہ ابھی کچھ اور بھی کہتی جب کانچ ٹوٹنے کی اواز اس کی سماعت سے ٹکرائی

اسمہ احمد نے اس کے میز سے چیزیں اٹھا کر زمین پر پھینکنا شروع کر دی تھیں

وہ خاموشی سے دیکھے گئی ہلکی بورے رنگ کی انکھیں بے تاثر تھیں

اس نے اگے بھر کر اسمہ کا ہاتھ روکا اور زور سے جھٹکا اسمہ احمد نے انکھیں چوٹی کر کے نازق کو دیکھا

پھر کچھ سوچا سر نفی میں ہلاتی وہ کہنے لگی میں غلط تھی تم اپنی ماں کی طرح کی نہیں ہو

اسمہ احمد کی اواز آہستہ ہوئی تھی نازق اپنی کرسی پر واپس جا بیٹھی پھر غور سے سامنے کھڑی عورت کو دیکھا

وہ بہت بے وقوف تھی اور میرے بھائی کو وہ کیسے پسند ائی مجھے نہیں پتا بے وقوف نہیں معصوم تھیں

نازق کی آواز ان کی نسبت کافی اونچی تھی الفاظ سے بھی تکلیف تازہ ہوتی تھی اب تم جو بھی کہو

لیکن تم ویسی نہیں ہو مگر تم جتنی بھی ذہین کیوں نہ ہو تم مجھے ہارا نہیں سکتی

نازق نے شانے اچکائے اج جہاں میں ہوں وہاں اپ ہو سکتی تھیں

Episode 01

Download Link

Direct Download

Episode 02

Download Link

Direct Download

Episode timeline : monthly

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *