- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Nazik By Layan Butt
Genre : Murder Mystery | Suspence | Ongoing Novel
نازق مراد احمد،سفید، بھورا ایڈ مراد احمد ،ازکی، گزیل،فتحان،موت،قتل،نازق صرف نام کی نرم ہے ،آدمخور،بدصورت،ہار
ناول “نازق” ايك دلچسپ كہانى ہے جو انسانى جذبات،
محبت، اور قربانى كے گرد گهومتى ہے ناول ایک قتل کی کہانی ہے اس ناول ميں ايك لڑكى كى زندگى كا احوال بيان كيا گيا ہے
جو اپنى زندگى مين مختلف چيلنجز كا سامنا كرتى ہے۔
اپنی فطرت اور مضبوط ارادوں كے ساتھ، وه
اپنے بھائی کے قاتل کو اس کے انجام تک پہنچانے کی جدوجهد كرتى ہے۔
ناول مين كرداروں كى گمرائى اور ان كے تعلقات كى
پيچيدگيان بہت خوبصورتى سے پيش كى گئى بیں. یہ
كانى نہ صرف زندگى كى تلخيون اور مشكلات كے گرد گھومتی ہے بلکہ ان مشکلات میں آنے والی خوشیوں کا بھی ذکر ہے. “نازق” ايك ايسى كانى ہے جو قارى كو
جذباتى طور پر متاثر كرتى ہےاور انهين سوچنے پر مجبور كرتى ہے
Sneak Peak
نازق تم اپنے اپ کو سمجھتی کیا ہو کیا لگتا ہے تمہیں ہاں کہ تمہارے جو دل میں ائے گا
وہ کرو گی ہو کیا تم لیپ ٹاپ پر ٹائپ کرتی اس کی انگلیاں رکی کہنیاں میز پر رکھے ہاتھ باہم پہسائے وہ بولی
میں ہوں نازق مراد احمد اس کمپنی جس میں اپ کھڑی ہیں اس کی سی ای او مراد احمد اور
ایلف مراد احمد کی بیٹی اور اس کے علاوہ ایک گولڈڈیگر اس کا جملہ اسمہ احمد نے مکمل کیا تھا
ساتھ ہی ساتھ ایک گولڈ ڈگر کی بیٹی وہ جل کر بولی تھیں اس کے اندر جلتا سالوں کا
لاوا باہر انے کو تھا پھر بہت ضبط سے انکھیں صرف ایک لمحے کے لیے بند کی ایک سانس خارج کی اپ جانتی ہیں
کہ اپ میری ماں کے بارے میں بات کر رہی ہیں وہ تیش سے بولی تھی اور وہ میرا بیٹا تھا
جس کو تم نے جیل میں ڈلوایا ہے جوابان وہ بھی پہنکاری تھیں چند لمحوں کی خاموشی کے بعد
وہ دوبارہ پنکاری میں تمہیں اپنی بہو بنانا چاہتی تھی میں یہ تک بھول گئی تھی کہ تم ایک گولڈیگر کی بیٹی ہو
اور آپ خود کیا ہیں اگر میری ماں گولڈنگ تھیں تو اپ کیا ہوئی ہاں اپ یہ شادی صرف پیسوں کے لیے
چھاتی تھیں اس کی اواز کب اتنی اونچی ہوئی اس کو نہیں پتہ تھا جب وہ زندہ تھی تب
اپ نے انہیں چین نہیں لینے دیا اب اگر وہ زندہ نہیں ہیں تو انہیں سکون لینے دیں اپ جانتی ہیں
نہ صرف اپ بلکہ اپ کی پوری فیملی ہی گولڈڈیگر ہے اگر اپ کو یاد نہیں تو میں اپ
کو یاد کروا دیتی ہوں اپ کے سو کالڈ ہسبینڈ جن سے اپ کو بہت محبت تھی
وہ اپ کو اس لیے چھوڑ گئے تھے کیونکہ اپ کا پروپرٹی میں حصہ کم تھا
وہ آئینہ دیکھا رہی تھی سامنے کھڑی عورت سانس لینا تک بھول گئی تھی کسی نے آج سے پہلے نازق کی
اتنی اونچی اواز اور زہر الود لہجہ نہیں سنا تھا گو کہ وہ کوئی خوش اخلاق نہ تھی
مگر کبھی یوں بدتمیزی نہیں کی تھی اور اپ کا بیٹا جو دن کے 24 میں سے 25 گھنٹے نشے میں ہوتا ہے
اپ کی جولری بیچ کرڈراگز لیتا ہے جب سے اسکے چھوٹے بھائی نے اس کا کارڈ بلاک کروایا ہے
ذرا سوچیں اگر اپ کے سوشل سرکل میں یہ بات گردش کرنے لگے تو اپ گوثپ بن کر رہ جائیں گئی
وہ ابھی کچھ اور بھی کہتی جب کانچ ٹوٹنے کی اواز اس کی سماعت سے ٹکرائی
اسمہ احمد نے اس کے میز سے چیزیں اٹھا کر زمین پر پھینکنا شروع کر دی تھیں
وہ خاموشی سے دیکھے گئی ہلکی بورے رنگ کی انکھیں بے تاثر تھیں
اس نے اگے بھر کر اسمہ کا ہاتھ روکا اور زور سے جھٹکا اسمہ احمد نے انکھیں چوٹی کر کے نازق کو دیکھا
پھر کچھ سوچا سر نفی میں ہلاتی وہ کہنے لگی میں غلط تھی تم اپنی ماں کی طرح کی نہیں ہو
اسمہ احمد کی اواز آہستہ ہوئی تھی نازق اپنی کرسی پر واپس جا بیٹھی پھر غور سے سامنے کھڑی عورت کو دیکھا
وہ بہت بے وقوف تھی اور میرے بھائی کو وہ کیسے پسند ائی مجھے نہیں پتا بے وقوف نہیں معصوم تھیں
نازق کی آواز ان کی نسبت کافی اونچی تھی الفاظ سے بھی تکلیف تازہ ہوتی تھی اب تم جو بھی کہو
لیکن تم ویسی نہیں ہو مگر تم جتنی بھی ذہین کیوں نہ ہو تم مجھے ہارا نہیں سکتی
نازق نے شانے اچکائے اج جہاں میں ہوں وہاں اپ ہو سکتی تھیں
Episode 01
Download Link
Direct Download
Episode 02
Download Link
Direct Download
Episode timeline : monthly