- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Teri Qurbatein Meri Shiddatein By Ayesha Zulfiqar
Caste Difference Based | Family Based | Social Romantic Novel
“انیتا…. ” وہ نیچے ڈائننگ کے پاس کھڑی تھی جب اپنے پیچھے ارمغان کی پکار سن کر پلٹی
“جب تم مجھے اس لحجے میں پکارتے ہو نا.. تو پکا تم پر کوئی مصیبت نازل ہو چکی ہوتی ہے…. کیا ہوا ہے ؟؟؟” وہ بولی
“میری آنکھ میں کچھ گر گیا ہے… دیکھنا ذرا” وہ اپنی دائیں آنکھ اس کے سامنے کرتے ہوئے بولا, اس میں سے بھل بھل پانی بہہ رہا تھا
“یہاں بیٹھو… ” وہ کرسی کھینچتے ہوۓ بولی, بڑے جتنوں سے اس نے ارمغان کی آنکھ سے بال نکالا تھا
“تھینک یو… ” اس کی آنکھ اچھی خاصی لال ہو گئی تھی
“تم ساری عمر ایسے چھوئی موئی ہی رہو گے کیا ؟؟؟” انیتا دھیرے سے مسکرائی تھی, ارمغان نے اس کا ہاتھ پکڑ کر کھینچا تو وہ اس کی گود میں گر گئی
“کل خالہ کیا کہہ رہی تھیں… ؟؟” وہ وہیں اٹکا ہوا تھا
“کچھ نہیں… ” وہ بولی
“بتا دو… ” ارمغان نے اس کے کندھوں کے گرد اپنا بازو لپیٹ کر اسے خود پر جھکا سا لیا, دائیں ہاتھ سے اس نے انیتا کے بالوں میں لگا کیچر کھینچا تھا, خوشبوؤں کا ایک جھونکا تھا جو اس کی سانسوں میں گھلتا چلا گیا, مخمور ہو کر اس نے اپنے لبوں سے انیتا کے لبوں کو چھونا چاہا لیکن….
اسی لمحے ایک زور دار چھینک نے سارا کام خراب کیا تھا… انیتا بس ششدر سی نظروں سے اسے دیکھتی رہ گئی
“سوری… سوری… ” وہ بے پناہ شرمندہ تھا, انیتا یکدم ہی ہنستے ہوئے اس کے کندھے پر چہرہ ٹکا گئی تھی
“پتہ نہیں میرا کیا بنے گا ارمغان… ” وہ بس ہنستی جا رہی تھی
“خالہ نے کیا کہا تھا…. بتا دو ؟؟؟” ارمغان نے اسے بازوؤں میں بھر لیا
“وہ پوچھ رہی تھیں کہ یہ بیماریوں کا گھر فیملی تو بنا لے گا نا ؟؟؟” انیتا نے کہا, ارمغان بس اسے دیکھتا رہ گیا
“تمہیں کیا لگتا ہے.. ؟؟؟”
“لگتا تو نہیں ہے… ” اس کے کہتے ہی ارمغان کی آنکھیں پھٹ گئیں تھیں, وہ بس انیتا کے ہنسی سے پاگل ہوتے وجود کو دونوں بازؤؤں میں اٹھاۓ ناراض سا سیڑھیاں چڑھتا چلا گیا
“اب کہاں لیکر جا رہے ہو ؟؟” وہ ہنستے ہوئے بولی تھی
“فیملی بنانے… کم از کم یہ دھبہ افورڈ نہیں کر سکتا میں اپنے اوپر “وہ کہتا جا رہا تھا