- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Mujhe Mukammal Krdo by Sundas Jabeen
2nd marriage based | Age difference based | Rude hero based
“حسان ٹھیک کہتا تھا یہ مڈل کلاس لڑکیاں مرتی ہیں دولت کے پیچھے امیروں پہ ان کی رال بڑی جلدی ٹپک جاتی ہے۔”اس کا لہجہ بڑا زہریلا تھا حرم زرد پڑ گئی۔
“کیا مطلب کیسی باتیں کر رہے ہیں آپ۔”وہ الجھ گئی۔
“زیادہ معصوم بننے کی کوشش مت کرو حرم آصف۔”رومان کے سرد لہجے میں نفرت تھی حرم اس کے طرز تخاطب پہ ساکت سے اسے دیکھتی رہی۔
“وہ صحیح کہتا تھا میں تو ہینڈسم پلس رچ ہوں مجھے دیکھ کر تو تمہارے حواس پہلے دن ہی جواب دے گئے تھے مجھے اب تک وہ تمہارا سٹل اینڈ سائلنس سٹائل یاد ہے جب تم نے مجھے پہلی بار دیکھا تھا۔”وہ شعلے اگل رہا تھا۔
“یہ فضول الزام تراشیاں بند کیجئے جو بھی بات ہے صاف صاف کیجئے رومان صاحب۔”وہ چٹخ گئی تھی۔
“صاف بات تو یہ ہے کہ یہ اچھائی کا ڈھونگ اچانک اب بند کر دو۔” وہ نفرت سے بولا۔
“کیا اپ مجھے سچ بات بتائیں گے۔”وہ یک دم ضبط ہو کے بلند اواز میں چلا اٹھی تھی۔ رومان کا ہاتھ بے ساختہ اٹھا اور پوری قوت سے حرم کے دائیں گال پر نشان ڈال گیا۔
“اپنی آواز دھیمی رکھو مجھے بلند آواز میں بات کرنے والی عورتیں بالکل پسند نہیں ہیں۔”وہ غرایا تھا حرم کی آنکھیں چھلک اٹھی۔
“آپ حق رکھتے ہیں رومان صاحب کیونکہ میں اپ کو اپنی سچائی جو بتا چکی ہوں۔اس لیے آپ مجھے جیسے چاہیں ذلیل کریں۔”وہ اپنے آنسوؤں پہ قابو پاکر کرب آمیز لہجے میں بول رہی تھی۔وہ استہزائیہ ہنس دیا۔