- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Aye Mere Humdum by Shumaila Jutt
Child Nikah | Forced Marriage | Rude Hero | Cousin Marriage | Romantic novel
اتنا بھر کو مت فیضی !! وہ تمہاری بہن جیسی تو ہو سکتی ہے مگر بہن نہیں ہے وہ تمہاری …!! اور یہ تمہارے باپ کا ہی نہیں پورے خاندان کا فیصلہ ہے .. !!رضوانہ کا ظمی نے بیٹے کو آنکھیں دکھائیں مگر اس وقت تو وہ آتش فشاں بنا ہوا تھا
بھاڑ میں گیا خاندان !! ہم سب کے احساسات کی کوئی ویلیو ہی نہیں، خاندان کی فکر ہے سب کو !!! میں کہتا ہوں سوچا بھی کیسے آپ س—-!! فرزام اشتعال سے گر جاتھا لمحے کو اسکی ماں بھی سہم گئی تھی
مگر اس کی ساری باتیں دروازے کے باہر کان لگا کر کھڑے مصطفی کا ظمی نے بھی سن لیں تھیں
سب نے نہیں میں نے سوچا اور تمہیں یہ فیصلہ ماننا ہی ہو گا … !! اور رہی بات دانی کی تو اس کی شادی موسیٰ سے آج ہی ہو گی … !! مصطفی کا ظمی نے فرزام کی بات مکمل ہونے سے پہلے ایک نیا انکشاف کیا— انکشاف کیا تھا کوئی شہ رگ دبوچی گئی تھی فرزام کو زمین اپنے پیروں سے نکلتی محسوس ہو رہی تھی۔۔۔۔
ک لک کیا دانی اور وہ م م مم موسی …؟ یہ کہ کہ کیا کہہ رہے ہیں آپ …؟ وہ پھٹی آنکھوں سے کبھی چپ کھڑی ماں کو دیکھتا، کبھی ماتھے پر بل ڈال کر کھڑے مصطفی کا ظمی کو۔۔۔
صرف فرزام کی آواز ہی نہیں لڑکھڑائی تھی اس کے قدم بھی لڑکھڑائے تھے اس نے بمشکل قریبی دیوار کا سہارا لے کر خود کو سمبھالا تھا
سچ کہہ رہا ہوں میں اور تم بھی جلدی سے ٹھنڈے ہو جاؤ اور سب کے سامنے کوئی تماشہ نہیں کرنا …!! مصطفیٰ کا ظمی نے فیصلہ نہیں سنایا تھا کوئی ہتھوڑا ہی مارا تھا فرزام کے اندر دوڑتی خون کی ایک ایک بوند جل اٹھی تھی مصطفی کاظمی کی بات سن کر ۔۔۔۔
آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟ دانی اور موسیٰ میں اور زری آپی۔۔۔۔ سوچ بھی کیسے لیا آپ سب نے ؟ نہیں ایسا نہیں ہو گا!! ایسا کبھی نہیں ہو گا؟ کچھ دیر کی بے یقینی کے بعد وہ پھر سے چیخا تھا اسے اپنے دماغ کی نسیں پھٹتی معلوم ہو رہی تھیں
ٹھیک ہے میری بھانجی کی تمہارے ساتھ شادی نہیں ہو سکتی تو تمہاری ماں بھی میرے ساتھ نہیں رہ سکتی …!! مصطفی کاظمی نے کچھ دیر سوچنے کے بعد جو کہا وہ فرزام کو ہی نہیں رضوانہ کا ظمی کو بھی ساکت کر گیا
م م مم مطلب .. ؟ کچھ نہ سمجھتے ہوئے فرزام نے دوبارہ پوچھا مگر کچھ نہ سمجھ کر بھی وہ کافی کچھ سمجھ چکا تھا جبکہ رضوانہ کا نظمی کی آنکھیں پھٹی کی پٹھی رہ گئیں
مطلب صاف ہے تم شادی نہیں کروگے تو میں بھی تمہاری ماں کو ابھی کہ ابھی طلاق دے دوں گا اور صرف میں ہی نہیں مرتضیٰ بھی شبانہ کو طلاق دے گا ….!! مصطفیٰ