- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Mari Mohbbat Ho Tum by Iqra Sheikh
Forced Marriage | Revenge Base | Rude Hero| Romantic novel
” آخر آپ چاہتے کیا ہیں کیوں پیچھے پڑے ہیں میرے۔۔۔۔؟؟؟”
‘ اپنے سامنے کھڑے اس لمبے چوڑے شخص کو دیکھ کر وہ سخت جھنجھلاہٹ کا شکار ہوئی تھی۔۔۔
‘ تمہاری زندگی کے کچھ حسین لمحے کیونکہ تم سکندر خان کے دل کو بھا گئی ہو اس لئے تمہاری زندگی کے کچھ پل چاہتا ہوں۔۔۔۔!!!”
‘وہ اپنی بھاری آواز میں اس سے مخاطب ہوا تھا اسکی پرسنلیٹی کے ساتھ لہجہ بھی رعبدار تھا اور نظریں ہنوز اسکا ایکسرے کر ریں تھیں جبکہ اسکی بات سن کر اور اپنے وجود پر ان گہری نظروں سے مہرہ کا چہرہ خفت اور غصّے کی وجہ سے سرخ ہو چکا تھا۔۔۔۔
” بدلے میں تم جتنی قیمت چاہو اٹس اپ ٹو یو یہ رہا بلنک چیک۔۔۔۔!!!”
اسکے چہرے کے تاثرات بلکل نارمل تھے جبکہ اسکی بات سن کر مہرہ کا نازک ہاتھ اٹھا اور اپنے سامنے کھڑے شخص کے چہرے پر اپنا نشان چھوڑ گیا وہ شولہ بار نگاہوں سے اسکو دیکھ رہی تھی جبکہ اسکا جسم ہولے ہولے کانپ رہا تھا۔۔۔۔
اسکی حرکت پر سکندر کے وجود میں انگارے دھکنے لگے اس نے خونخوار نظروں سے اسے گھورتے اسکا بازو دبوچا اور ساتھ ہی اپنے باڈی گارڈ کو پیچھے رہنے کا اشارہ کیا جو اسکے تھپڑ مارنے کی وجہ سے آگے بڑھ آئے تھے۔۔۔۔
” بہت ہمت ہے ڈارلنگ تمہارے اندر جبکہ تمھیں ذرا بھی اندازہ نہیں ہے کہ تم اپنے ساتھ کیا کر چکی ہو
اور نہ ہی تمھیں اس بات کا اندازہ ہے کہ سکندر خان کیا چیز ہے تمہاری جگہ کوئی اور ہوتا تو اب تک اسکا گوشت چیل کوئوں کی غزا بن چکا ہوتا۔۔۔۔!!!”
وہ اپنی گہری کالی آنکھیں اسکی بھوری آنکھوں میں گاڑے سرد لہجے میں بولا جبکہ اسکے بازو پر اس نے اپنی پکڑ مزید سخت کی تھی اسکی بات کا مطلب سمجھ کر مہرہ کو اب سہی معنی میں اپنی غلطی کا احساس ہوا وہ جذبات میں آکر اسکو تھپڑ تو مار چکی تھی لیکن تھی تو وہ ایک ڈرپوک سی لڑکی آخر وہ اس مضبوط شخص کا مقابلہ کیسے کرسکتی ہے۔۔۔۔