Sitamgar Hi Humsafar Tha By Iqra Sheikh

Forced Marriage | Rude Hero | Cousin Marriage | Romantic novel

..رونے سے کچھ حاصل نہی ہوگا کیوں کی تمہاری یھا سے آزادی ناممکن ہے کسی کی آواز آئ تو اسنے سر اٹھا کر سامنے دیکھا تو سامنے کھڑی شخصیت دیکھتی ہی رہ گئ..
..ایسے کیا دیکھ رہی ہو اب رونا ہی ہے تمہیں ساری عمر وہ اسکی طرف قدم بڑھا رہا تھا اور اسکا لہزہ آگ برساتا ہوا تھا..
..ت..تم کیا چاہتے ہو اور کیوں لایں ہو مجھے یھا م..میں .نے کیا بگاڑا ہے تمہارا اسکا لہزہ لڑکھڑاتا ہوا تھا اسکی سمجھ نہی ا رہا تھا آخر یہ شخص اس سے کیا چاہتا ہے اسے اسکی لال ہوتی آنکھوں سے خوف آ رہا تھا..
..بہت کچھ بگاڑا ہے تمہارے باپ نے اور اب تم تیار ہو جاؤ اپنے باپ کا کرض اترنے کے لیے ایک ایک کر کے سارے حساب برابر کرنے ہے مجھے اسنے اپنی لال ہوتی آنکھیں اسکی ڈری سہمی بڑی بڑی آنکھوں میں گاڑتے ہوے کہا..
تم جھوٹ بول رہے ہو میرے بابا کسی کے ساتھ کچھ غلط نہی کر سکتے تمھیں غلط فہمی ہوئی ہے وہ اب کانپ نے لگی تھی..
..اسکی بات سن کر وہ زور سے ہنسا تمہاری یہ غلط فہمی بھی دور ہو جایں گی کی تمہرا باپ کیا کر سکتا ہے اور کیا کر چکا ہے آذان اپنی آنکھیں اس پر رکھے ہوے تھا..
..پلیز مجھے جانے دو میرے بابا پریشان ہو رہے ہونگے دیکھو میں کسی کو کچھ نہی بتاؤ گی بس مجھے جانے دو وہ اسکے آگے ہاتھ جوڑ کر اس سے اپنی آزادی مانگ رہی تھی..
..یہ تم اب ہمیشہ کے لیے بھول جاؤ کی تم یھا سے جا سکتی ہو تمہارے واپسی کے سارے راستے بند ہو چکے ہے تمہارے لیے اور یہ راستے آذان شاہ نے بند کیے ہے آج جس طرح تم مجھسے رحم کی بھیک مانگ رہی ہو نہ ایک دن تمہارا باپ بھی ایسے ہی بلکل اسی طرح کھڑا ہوگا میرے سامنے وہ اسکی حالت کو دیکھ کر سکوں محسوس کار رہا تھا
..کیا بگڑا ہے ہم نے تمہارا جانے دو مجھے یھا سے آیت کو اب اپنے آنسو پڑ قابو کرنا مشقل لگ رہا تھا..
کیا بگاڑا ہے یہ جلد ہی تمھیں پتا چل جایگا اور یھا سے اب تمہاری آزادی ناممکن ہے وہ ایک نظر اسکے چہرے کو دیکھتا وہا روکا نہی تھا
کمرے سے نکلتا چلا گیا تھا اور وہ اسکے جانے کے بعد پھر سے روتے ہوے دروازہ بجاتی رہی تھی

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *