- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Dil Sakat Hua by Pareesha Mahnoor
After marriage | Cousin marriage | Joint Family System | Rude Hero | Romantic Novel
دشمن نہیں تو پھر ایلسا راشدہ بھیگم اس کی شادی کرنا چاہتی تھیں شمن نہ رہی تو ایلیا ۔۔ دونوں ہی انہیں بہت پسند تھیں۔۔ ایلسا کے نام پر تیمور نے نخوت سے ناک چڑھائی۔۔ اپنے جلے ہوئے ہاتھ کو دیکھتے اس کے نام پر آنکھوں میں ناپسندیدگی در آئی۔۔
اس سے اچھا نہیں ہے کہ میں ایک بچہ گود لے لوں اور وہ آخری لڑکی ہو تب بھی نہ کروں۔۔ پورے گھر کو جنگل سمجھ کر اودھم مچائے رکھتی ہے۔۔ مجھے ایلسا جیسی لڑکی بلکہ نہیں ایلسا جیسی بچی نہیں چاہیئے۔۔۔
رائلہ کے بارے میں سوچ لو پھر ۔۔ راشدہ بھیگم نے اس کی خالہ زادر کا نام لیا جو اس سے عمر میں دو سال بڑی تھی۔۔
آپ کو خان ولا کے سارے نمونے میرے ساتھ ہی جوڑنے ہیں“۔۔ اسے کوفت ہونے لگی تھی۔۔ تو پھر کس سے کرو گے تم ۔۔
جو مجھے پسند آئے گی اس سے کروں گا اور آپ یقین رکھیں جو تیمور کی آنکھوں کو بھا کر دل میں اتر گئی اسے اپنے نام کے ساتھ جوڑنے میں ایک پل کی بھی تاخیر نہیں کروں گا میں “۔۔ وہ ان کے ہاتھ تھامتا ان کے قدموں می؟ بیٹھ گیا۔۔ یہ اس کی زارا کی عادت تھی کہ وہ اپنے ماں باپ کے قدموں میں بیٹھ کر بات کرتے تھے۔۔
جانے کون ہو گی وہ ۔۔ راشدہ بھیگم نے آہ بھری۔۔
66 جو بھی ہو گی کم از کم ان ولا کے نمونوں سے بہتر ہو گی ۔۔ اس نے اٹھ کر اپنا سوٹ کیس بند کیا۔۔ راشدہ بھیگم نے مسکرا کر اپنے اس مغرور بیٹے کو دیکھا جسے کچھ بھی پسند آتا ہی نہیں تھا۔۔