Haqiqat by Parisha Mahnoor khan

Forced Marriage | Second Marriage |  Cousin Marriage |Rude Hero | Romantic Novel

مجھے تو ابھی تک یقین نہیں آرہا میری … یعنی کے میری زویا سہیل بٹ کی شادی اس چھچھندر ،کھڑوس ، اکڑو سے استغفر اللہ سوچ کر جان نکل رہی ہے ۔۔
— زویا نہ نہ میں سر بلاتے ہوئے بولی چلی جا رہی تھی۔۔۔
تمیز نام کی کسی چیز سے تو کبھی واسطہ ہی نہیں پڑا تمہارا ہے نا۔۔۔ سنی جو ادھر ہی آ رہا تھا اس کی بات سن کر دماغ گھوم گیا اس کا۔۔۔
او تمیز کے پریزیڈنٹ . . یہ پٹی ضرور اپنے باپ کو تم نے پڑھائی ہوگی۔۔۔ وہ بھی بازو چڑھا کر میدان میں اتر آئی۔۔۔
بابابا … ہائے رے خوش فہمیاں تو دیکھو لڑکی کی تم نے پٹی پڑھائی ہو گی اپنے باپ کو … وہ آخر میں اس کی نقل اتارتے ہوئے بولا۔۔۔
میں بتا رہی ہوں تمہیں جاکر انکار کر دو ورنہ تمہیں جان سے مار دوں گی تم سے سے سے کوئی نکاح شکاح نہیں کروں گی آئی سمجھ ۔۔۔ وہ سنی کو آنکھیں دکھاتے ہوئے بولی ۔۔۔
مجھے بھی کوئی شوق نہیں ہے تم جیسی بد تمیز لڑکی سے شادی کرنے کا . .اللہ بچائے تم جیسی چڑیل سے ۔۔۔ سنی نے اسی کے لہجے میں جواب دیا۔۔۔
لڑتا چھوڑو یہ سوچو کرنا کیا … سیم نے دونوں میں بیچ بچاؤ کی کوشش کرتے ہوئے یہ کہا۔۔۔

کیا کرنا ہے یہ انکار کرے جا کر ۔۔۔ دونوں ایک ساتھ ایک دوسرے کی طرف اشارہ …. کرتے ہوئے بولے ۔۔۔ سیم اور سوہا تو بس دونوں کو دیکھ کر رہ گئے
ہاں تاکہ تایا جان مجھے شہید کر دیں ۔۔۔ زویا جھولے پر گرنے کے انداز میں بیٹھ گئی۔۔ چہرے سے پریشانی عیاں تھی۔۔۔
اور مجھے تو بخش دیں گے نا میرا تو قتل واجب قرار دے دیں گے وہ اور مجھے اس حسین صورت کے ساتھ اس بھری جوانی میں نہیں مرنا اور وہ بھی اس باندری کی وجہ سے ۔۔۔ سنی نے جھولے پر بیٹھے سیم کو اٹھا کر سائیڈ پر دھکا مارا اور خود زویا کے ساتھ بیٹھ کر صورت حال کنٹرول کرنے کے بارے میں سوچنے لگا۔۔۔۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *