- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Haqiqat by Parisha Mahnoor khan
Forced Marriage | Second Marriage | Cousin Marriage |Rude Hero | Romantic Novel
مجھے تو ابھی تک یقین نہیں آرہا میری … یعنی کے میری زویا سہیل بٹ کی شادی اس چھچھندر ،کھڑوس ، اکڑو سے استغفر اللہ سوچ کر جان نکل رہی ہے ۔۔
— زویا نہ نہ میں سر بلاتے ہوئے بولی چلی جا رہی تھی۔۔۔
تمیز نام کی کسی چیز سے تو کبھی واسطہ ہی نہیں پڑا تمہارا ہے نا۔۔۔ سنی جو ادھر ہی آ رہا تھا اس کی بات سن کر دماغ گھوم گیا اس کا۔۔۔
او تمیز کے پریزیڈنٹ . . یہ پٹی ضرور اپنے باپ کو تم نے پڑھائی ہوگی۔۔۔ وہ بھی بازو چڑھا کر میدان میں اتر آئی۔۔۔
بابابا … ہائے رے خوش فہمیاں تو دیکھو لڑکی کی تم نے پٹی پڑھائی ہو گی اپنے باپ کو … وہ آخر میں اس کی نقل اتارتے ہوئے بولا۔۔۔
میں بتا رہی ہوں تمہیں جاکر انکار کر دو ورنہ تمہیں جان سے مار دوں گی تم سے سے سے کوئی نکاح شکاح نہیں کروں گی آئی سمجھ ۔۔۔ وہ سنی کو آنکھیں دکھاتے ہوئے بولی ۔۔۔
مجھے بھی کوئی شوق نہیں ہے تم جیسی بد تمیز لڑکی سے شادی کرنے کا . .اللہ بچائے تم جیسی چڑیل سے ۔۔۔ سنی نے اسی کے لہجے میں جواب دیا۔۔۔
لڑتا چھوڑو یہ سوچو کرنا کیا … سیم نے دونوں میں بیچ بچاؤ کی کوشش کرتے ہوئے یہ کہا۔۔۔
کیا کرنا ہے یہ انکار کرے جا کر ۔۔۔ دونوں ایک ساتھ ایک دوسرے کی طرف اشارہ …. کرتے ہوئے بولے ۔۔۔ سیم اور سوہا تو بس دونوں کو دیکھ کر رہ گئے
ہاں تاکہ تایا جان مجھے شہید کر دیں ۔۔۔ زویا جھولے پر گرنے کے انداز میں بیٹھ گئی۔۔ چہرے سے پریشانی عیاں تھی۔۔۔
اور مجھے تو بخش دیں گے نا میرا تو قتل واجب قرار دے دیں گے وہ اور مجھے اس حسین صورت کے ساتھ اس بھری جوانی میں نہیں مرنا اور وہ بھی اس باندری کی وجہ سے ۔۔۔ سنی نے جھولے پر بیٹھے سیم کو اٹھا کر سائیڈ پر دھکا مارا اور خود زویا کے ساتھ بیٹھ کر صورت حال کنٹرول کرنے کے بارے میں سوچنے لگا۔۔۔۔