Shehr e Janan By Umme Abbas

Second Marriage | Sanwali Heroin | Age Difference | Social Issues 

ہوسپٹل کے اس پرائیویٹ روم کا ماحول ویساہی تھا جیسا عموما ہوا کرتا ہے۔ گھمبیر ، خنکی بھری خاموشی کی تہہ میں لپٹا ہوا، مگر اسکے لئے یہ سب کچھ نیا نہیں تھا۔ بحیثیت ڈاکٹر وہ اس سب کا عادی تھا مگر پھر بھی آج اسے گھبراہٹ ہو رہی تھی۔
اس کمرے میں موت کا سا سناٹا گونج رہا تھا۔ بیڈ پر نیند آور دواؤں کے زیر اثر سویا وجود اس وقت پر سکون ، گہری سانسیں لے رہا تھا مگر اسکی ہر آتی جاتی سانس وہاں موجود دوسرے دو نفوس کے لئے سانس لینا دو بھر کر رہی تھی۔
اسکے ہاتھ پر لگی ڈرپ میں سے قطرہ قطرہ محلول اسکے ساکت و جامد پڑے وجود کی رگوں میں اتر تا اسکے زندگی کی طرف واپس لوٹنے کی راہیں سہل کر رہا تھا۔ مگر سوال یہ تھا کیا وہ پہلے کی طرح زندگی کی ڈگر پر اپنے قدم جما سکے گی ؟
پیشنٹ کا مس کیرج ہوا ہے۔ آئندہ کے لئے باڑی کس طرح ری ایکٹ کرتی ہے یہ تو اب انکے ٹھیک ہو جانے کے بعد مکمل چیک اپ سے ہی پتہ چلے گا۔ ڈاکٹر براق اس حالت میں اس طرح کا ڈومیسٹک وائیلنس میرے تو سوچ کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔”
اسکے کانوں میں ڈاکٹر حرا کے الفاظ پچھلے ہوئے سیسے کی طرح اب بھی گونجتے کرب کا باعث بن رہے تھے۔
دروازے کے قریب ہی دیوار کے ساتھ ٹیک لگائے ، سفید کوٹ پہنے ، دونوں بازو سینے پر لیٹے اسکا چہرہ گھمبیر سنجیدگی کا عکاس تھا، آنکھوں میں دباد با سا غصہ اور بے پناہ تشویش ہلکورے کھا رہی تھی۔
یہ سب آپ کی وجہ سے ہوا ہے ؟ اسکی اس حالت کی ذمہ دار صرف اور صرف آپ ہیں بیڈ کے قریب رکھی کرسی پر بیٹھے وجود میں اسکے اس الزام پر بھی کوئی جنبش واقع نہیں ہوئی تھی۔ وہ ہنوز اسکی بند پلکوں اور زخم ہوئے چہرے کو دیکھ رہی تھیں۔ یہاں تک کہ وہ
کمرے سے باہر نکل گیا تھا۔ پیچھے وہ اسکے ساتھ اکیلی رہ گئیں۔ اپنالرزتا ہاتھ اسکے بیڈ پر بے
جان ہوئے پڑے سر دہاتھ پر رکھا تو آنکھوں سے پانی بہتا چلا گیا۔ اپنے خالی ہوئے ماؤف ذہن سے انہوں نے سوچنے کی کوشش کی تھی آیا اس کی اس حالت کی ذمہ دار وہ تھیں؟ ان سے کہاں غلطی ہوئی جو اسے اس حال تک لے آئی تھی ؟

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *