Nain Sahil By Sanaya Khan

Romantic Novel | Suspense | Secret Agent based  | Fantasy | Rude Hero | Cousin Marriage 

تم نے بس ایک بری بات نہیں بولی۔۔۔
بلکہ ایک لائن میں میرے کیریکٹر کو پوری طرح بدل دیا۔۔۔۔۔۔۔مجھے کچھ سے کچھ بنا دیا تم نے۔۔۔۔
کیا میں ایسی لڑکی لگتی ہوں تمہیں جو کسی کی بیوی ہونے کی ویلیوز نہیں جانتی۔۔۔۔۔۔۔اتنی کافر لگتی ہوں جو نکاح کا مطلب نہیں سمجھتی۔۔
وہ اُس کے دیکھنے پر بجائے غصے کے دکھ و افسوس سے بولی شرٹ پر گرفت ڈھیلی ہو گئی پر چھوٹی نہیں ۔۔۔
ساحل کچھ کہنے کے بجائے اُس کی آنکھوں میں دیکھتا رہا۔۔۔۔۔
مجھے لگا ماما کا بیٹا جیلس ہوتے ہوئے بہت کیوٹ لگتا ہے۔۔۔۔کیا پتہ تھا اس کیوٹنینس کے پیچھے ایک شکی مزاج مرد کی گھٹیا گندی سوچ ہوگی۔۔۔۔
اُس نے کراہیت سے آنکھیں میچ کر کہا تو ساحل نے ایکدم سے اُس کی دونوں کلائیاں پکڑ کر شرٹ سے دور کی۔۔۔۔۔
شکی نہیں ہوں میں۔۔۔۔۔گھٹیا سوچ نہیں ہے میری۔۔۔۔
بس ایک درد ہے جو اس خیال سے اٹھتا ہے کے ۔۔۔۔۔۔
وہ اُس کی بات پر بھڑک کر کہتے کہتے رک کر بے بس نظروں سے اُسے دیکھنے لگا۔۔۔وہ جس بات کو سوچ کر بے چین ہوتا تھا اُسے زبان سے کہنے کی ہمت نہیں تھی۔۔
لیکن اُس کی ادھُوری بات کو نین نے جوڑا ۔۔
کے میری بیوی کبھی اُس کی منگیتر تھی۔۔۔اُس سے منسلک تھی۔۔۔۔
اور یہ تو مرد کی شانِ عظیم کے خلاف ہے کے وہ اس بات کو اپنی غیرت اور انا کا مسلہ بنا کر اپنی بیوی کی کردار کشی نہ کرے۔۔۔
نین نے اپنے ہاتھ چھڑا کے غصے سے کہا تو اُس نے ضبط سے آنکھیں بند کرکے کھولیں۔۔۔۔۔
اُس کے پاس کہنے کو کچھ نہیں تھا کیوں اُسے معلوم تھا وہ غلط ہے لیکن وہ اپنے جذبات سے نہیں لڑ سکتا تھا جو نین کو کِسی کی سوچ میں بھی برداشت کرنے سے انکاری تھے
ایک با ضرف غیرت مند مرد یہ برداشت ہی نہیں کر سکتا کے اُس کی بیوی مطلب اُس کی ملکیت کا نام بھی کسی سے کبھی جڑا رہا ہو ۔۔۔۔۔۔
اُس لڑکی کی زندگی تو پھر وہیں ختم ہوجاتی ہے۔۔جہاں ایک بے نام تعلق جڑ کر ٹوٹ جائے ۔۔۔۔اُسے تو پھر جینے کا کوئی حق ہی نہیں ہے۔۔۔۔وہیں مر جانا چاہیےنہ۔
وہ اُس پر غصے سے طنز کرتی آخر میں مدھم پردرد لہجے میں بولتی اُسے دیکھنے لگی ۔۔
اس کا ماضی میں داؤد سے انگیج ہونا اُس کا اپنا قصور نہیں تھا لیکِن اس وقت ساحل کی باتیں اُسے مجرم بنا رہی تھی۔۔۔۔
میں نے ٹوٹے تعلق کی بات نہیں کی۔۔۔۔۔میں جذبات سے مطلب رکھتا ہوں
دل میں کسی اور کی محبت۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔
شٹ اپ۔۔۔۔۔۔۔
وہ اُس کی آنکھوں میں دیکھتا دھیرے سے بول رہا تھا کے نین نے غصے سے اُس کی بات کاٹی۔۔۔آنسوؤں میں۔مزید روانی آئی۔۔۔دل مزید بھرنے لگا۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔یو راؤڈی ۔۔۔وائلڈ مین ۔۔کمینے شٹ اپ۔۔
وہ روتے روتے چلائی ۔۔۔۔تو اُس کے بے تحاشا ضبط کو ظاہر کرتی اُس کی بکھرتی آواز نے ساحل کو پہلی دفعہ بری طرح پریشان کیا۔۔۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *