Dil Pee Mohabbat Ki Dastaak By Qamrosh Shehk 

Digest Novel | Social Romantic Novel | Complete Novel

سلوئی کو ہوش میں آتے دیکھ کر شہکا شہ ملک نے مزید ایک دو گہرے کَش لیے اور باقی ماندہ سگریٹ ایش ٹرے میں مسل کر بُجھا دیا، اور بولا: “میں تو یہ سمجھا تھا شاید اب تمہاری آنکھیں قیامت والے دن میدانِ حشر میں کھلیں گی، مگر میں غلط ثابت ہوا۔” شہکا شہ ملک  اپنی جگہ سے کھڑا ہوا اور چلتا ہوا بیڈ سے تھوڑے فاصلے پر جا ٹھہرا۔ “میں کھڑا ہوں جب۔۔۔ وہ وارڈ روب جہاں تمہارے استعمال کی چیزیں رکھی ہیں۔ میں نے ذرا بھی نہیں دیکھی، کیونکہ مجھے کوئی خواہش نہیں تمہیں اس حالت میں دیکھنے کی!” اُس کی آنکھوں میں نفرت ہلکورے لے رہی تھی۔ “اب اُٹھو گی یا یونہی بیوقوفوں کی طرح مجھے تکتی رہو گی؟” سلوئی اُس کے دیے گئے دبے دبے انداز سے گڑبڑا کے رہ گئی اور جلدی سے بیڈ سے نیچے اُتری۔ وہ آگے کیا بڑھتی، جلد بازی کے چکر میں اُس مضبوط شخص سے بُری طرح ٹکرا کر رُکی۔ دونوں ہاتھ اُس کے چوڑے سینے پر دھرے تھے اور وہ خوفزدہ آنکھوں سے اُسے گھور رہی تھی۔ “اپنے اعصاب اور دھیان کو قابو میں رکھنا سیکھو، میرے سامنے تو با لخصوص۔”شہکا شہ ملک نے نہایت بے دردی سے اُس کے دونوں نازک بازوؤں سے تھام کر خود سے پیچھے کیا۔ سلوئی جتنا شرمندہ ہوئی، کم تھا۔ اِسی اثنا میں دروازہ دھیرے سے بجا تھا۔ شہکا شہ ملک نے دروازے کی سَمت دیکھا، پھر سلوئی کو جو ابھی تک بُت بنی کھڑی تھی۔ اُس نے ایک سرد سانس لی اور اُس کی چوڑیوں سے بھی نازک سی کلائی سختی سے تھام کر وارڈ روب کے پاس لایا۔ وارڈ روب کا دروازہ کھول کر جو بھی سوٹ ہاتھ لگا، اُس کو ہاتھ میں دیا اور واش روم تک لایا۔ “اِس سے آگے کا کام تمہارا ہے یا میری مدد درکار ہے یہاں بھی؟” سپاٹ لہجے میں کہتا ہوا وہ سلوئی کو دریدہ نظروں سے دیکھنے لگا۔ سلوئی کے تو جیسے ہاتھ پاؤں کانپ کر رہ گئے، اُس کا دل سہم کر رہ گیا، وہ تیزی سے واش روم میں چُھپ کر بند ہوگئی تھی۔ “اسٹوپڈ نائس!” اُس نے واش روم کے بند دروازے کو گھور کر دیکھا۔

Download Link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *