- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Humnawah Mere By Menahil Mukhtar
After Marriage Based | Rude hero | Romantic Novel
” مجھے نہیں پتہ بابا کو اس میں کیا پسند آیا ہے۔ ایک شادی پر ملے تھے اور آکر کہتے ہیں کہ تم نے اس سے شادی کرنی ہے۔ مجھے پیار محبت کا کونسیپٹ زیادہ سمجھ نہیں میں آتا اور شادی میں مجھے کوئی انٹرسٹڈ نہیں۔ تو بس بابا نے کہا اور میں نے کرلی۔ ” اور وہ دیوار کا سہارا لیے کھڑی سب سن رہی تھی۔ اس کی ساری حسیات سن ہو چکی تھیں۔
” تمہاری بھا بھی۔ ” اور وہ ہنسا تھا۔ ” بڑی عجیب سی تھی یار ، اپنے سے تو بڑا ڈوپٹہ لیا ہوا تھا۔ شاید کالج بھی نہیں گئی، بلکل میرے ٹائپ کی نہیں ہے۔ لیکن بابا بھی نا۔اف۔ ” اور شاید وہ کچھ اور بھی بول رہا تھا، لیکن وانیہ کی سننے کی صلاحیت اب جواب دے چکی تھی۔ سر پر پہاڑ گرنا کسے کہتے ہیں کوئی وانیہ سے پوچھے۔ کھڑے کھڑے زمین میں گڑنا کسے کہتے ہیں کوئی وانیہ سے پوچھے۔ اور وہ ابھی اس شخص کے ساتھ نکاح کے رشتے میں جڑ کر آئی تھی۔ کاش وہ یہ سب پہلے سن لیتی۔
