Qasam Se by Sabas Gul Novel20387
Qasam Se by Sabas Gul
Digest Novel| Social Romantic Novel
کیا مسئلہ ہے۔ شہر کے آوارہ کتے آپ کے پیچھے لگ گئے ہیں یا پولیس پیچھے لگی ہوئی ہے جو یوں دروازہ پیٹے جارہے ہو توڑنا ہے کیا۔ معاف کیجیے گا میرا دھیان نہیں رہا۔ کس بات کا۔ ربیعہ نے کڑے تیوروں سے اسے گھورا۔“ میں سمجھا آپ لوگ سورہے ہونگے۔ کیوں ایسا کیوں سوچا آپ نے؟ اور سوئے ہوئے کو جگانے کا یہ کونسا طریقہ ہے۔ چلے تھے ہمارے گھر کا دروازہ توڑنے ۔ خیر ہو کون تم اپنے آنے کا اور دروازہ بجانے کا سبب بیان کرو۔ میں ڈاکٹر ارسلان احمد ہوں۔ اس نے اپنا تعارف کروایا۔ لیکن میں مریض نہیں ہوں اور نا ہی اس گھر میں کوئی اور مریض ہے۔ “ربیعہ نے فوراً جواب دیا۔ میں کرایے دار ہوں۔” کس کے۔ ربیعہ نے سوال کیا۔ یہ نصیر اللہ مرحوم کا گھر ہے۔ دروازے کے دائیں جانب نیم پلیٹ پہ کیا نام لکھا ہے۔ ربیعہ نے تیزی سے پوچھا تو وہ دائیں جانب نیم پلیٹ پہ نگاہ ڈال کر بولا۔ نصير اللہ لکھا ہے جی۔ تو پہلے پڑھ لیا ہوتا نا۔ پڑھ کر ہی دروازہ بجایا تھا۔ وہ بولا۔” نصير مرحوم کو جگانے کا ارادہ تھا شاید تبھی دھڑا دھڑ دروازه بجایا جارہا تھا۔

Download Link
Support Novelistan ❤️
Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.
EasyPaisa / JazzCash
0309 1256788
Account name: Safia Bano
Bank Transfer (UBL)
United Bank Limited
Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131
Name: Sadia Hassan
IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131
Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕