Qasam Se by Sabas Gul

Digest Novel| Social Romantic Novel 

کیا مسئلہ ہے۔ شہر کے آوارہ کتے آپ کے پیچھے لگ گئے ہیں یا پولیس پیچھے لگی ہوئی ہے جو یوں دروازہ پیٹے جارہے ہو توڑنا ہے کیا۔ معاف کیجیے گا میرا دھیان نہیں رہا۔ کس بات کا۔ ربیعہ نے کڑے تیوروں سے اسے گھورا۔“ میں سمجھا آپ لوگ سورہے ہونگے۔ کیوں ایسا کیوں سوچا آپ نے؟ اور سوئے ہوئے کو جگانے کا یہ کونسا طریقہ ہے۔ چلے تھے ہمارے گھر کا دروازہ توڑنے ۔ خیر ہو کون تم اپنے آنے کا اور دروازہ بجانے کا سبب بیان کرو۔ میں ڈاکٹر ارسلان احمد ہوں۔ اس نے اپنا تعارف کروایا۔ لیکن میں مریض نہیں ہوں اور نا ہی اس گھر میں کوئی اور مریض ہے۔ “ربیعہ نے فوراً جواب دیا۔ میں کرایے دار ہوں۔” کس کے۔ ربیعہ نے سوال کیا۔ یہ نصیر اللہ مرحوم کا گھر ہے۔ دروازے کے دائیں جانب نیم پلیٹ پہ کیا نام لکھا ہے۔ ربیعہ نے تیزی سے پوچھا تو وہ دائیں جانب نیم پلیٹ پہ نگاہ ڈال کر بولا۔ نصير اللہ لکھا ہے جی۔ تو پہلے پڑھ لیا ہوتا نا۔ پڑھ کر ہی دروازہ بجایا تھا۔ وہ بولا۔” نصير مرحوم کو جگانے کا ارادہ تھا شاید تبھی دھڑا دھڑ دروازه بجایا جارہا تھا۔

Download Link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *