- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Sitara E Zeest By Misbah Awan
Hero Teacher Base | Age Difference Base | Social Romantic novel
“سر آپ کی کال آرہی ہے شاید۔”ارسہ کی نظر پڑی تو بولی۔
“سر کی بچی آتی رہے کال۔یہ تم مجھے سر کیوں کہتی ہو۔جیسے کسی اجنبی سے بات کی جاتی ہے۔جب تم مجھے سر کہ کر مخاطب کرتی ہو تو مجھے لگتا ہے تم کہ رہی ہو حد ادب۔۔فری ہونے کی کوشش مت کرنا۔یہ جو تم مجھے سر سر کہہ کر چڑھاتی رہی ہو نا اس کیلیے میں تمہیں کبھی معاف نہیں کروں گا۔”تقی منہ بناتے ہوئے بولا۔ارسہ کا منہ پہلے تو حیرت سے کھلا۔پھر ہنسی آئی مگر ضبط کرتے ہوئے بولی۔
“جی اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ نے مجھے کلاس سے باہر نکالا تھا نا۔اس کیلیے میں بھی کبھی آپکو معاف نہیں کروں گی۔”
“تمہیں ابھی بھی یاد ہے۔”تقی ہنسا۔
“مجھے ہمیشہ یاد رہے گا کیونکہ ایسا میرے ساتھ پہلی اور آخری مرتبہ ہوا ہے۔”
تقی کو یاد آیا کہ اس نے کیوں ارسہ کو کلاس میں آنے نہیں دیا تھا۔
“تم نے مجھے اگنور کیوں کیا تھا۔”تقی نے ابرو اچکایا۔
“میں نے اگنور نہیں کیا تھا۔میں سر سے بات کررہی تھی۔”
“جو بھی تھا لیکن تمہارے تاثرات بہت مزے کے تھے اس وقت۔”تقی کی آنکھوں میں شرارت ابھری۔
“کیا۔”ارسہ نے مصنوعی غصے سے گھورا۔
“تو پھر ٹھیک ہے میں اب کالج میں بھی سر نہیں کہوں گی۔”
“کیا واقعی۔”تقی نے آنکھیں پھیلائی۔
“جی بلکل۔اور اب مجھ پہ اس طرح رعب جمانے کی کوشش کی تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا۔”
ارسہ نے بیویوں والی دھونس جمائی۔
