Jan e Tamanna By Alishey Khan

Rude hero | Forced Marriage | Bold Romantic Novel | Complete Novel

” تم مجھ سے تب تک کانٹیکٹ نہیں کرو گے ریز جب تک میں نہیں چاہوں گی۔۔ ہمارے فیوچر کے لئے ابھی پوری زندگی پڑی ہے میں جب تک اپنے پیروں پر کھڑی ہو کے کچھ بن نہیں جاتی ہم ایک دوسرے سے نہیں ملیں گے۔۔ میں جارہی ہوں۔۔ تمہیں میری قسم ہے تم مجھے جانے سے نہیں روکو گے اور نہ ہی مجھ سے خود سے کانٹیکٹ کرنے کی نہ ہی مجھ سے خود سے کوشش کرو گے۔۔” اس کے ان الفاظ پر زور یز شاہ کا چہرہ کیسے سفید پڑا تھا وہ آج تک نہیں بھولتا تھا۔ کیسی ظالم تھی وہ ؟ پچھلے چھ سال سے اسے انتظار کی سولی پر لٹکا کے گئی وہ آج تک واپس نہیں آئی تھی۔۔ اس نے اسے ایک فون کال تیک نہیں کی تھی کیا زوریز شاہ کو بھلانا اسکے لئے اتنا آسان تھا ؟؟ وہ اسے ہجر کی سولی پر لٹکا کے ایسے غائب ہوئی تھی جیسے اس سے کبھی ملی ہی نہیں تھی، جیسے وہ کسی “ریز” کو جانتی ہی نہیں تھی۔۔ ہائے کتنی ظالم تھی وہ سنہری
شاہزادی۔۔
“میرے تابوت پہ تم سسکیاں لکھنا
اور لکھنا کہ ہجر میں مر گیا آخر “

Download Link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *