- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Jan e Tamanna By Alishey Khan
Rude hero | Forced Marriage | Bold Romantic Novel | Complete Novel
” تم مجھ سے تب تک کانٹیکٹ نہیں کرو گے ریز جب تک میں نہیں چاہوں گی۔۔ ہمارے فیوچر کے لئے ابھی پوری زندگی پڑی ہے میں جب تک اپنے پیروں پر کھڑی ہو کے کچھ بن نہیں جاتی ہم ایک دوسرے سے نہیں ملیں گے۔۔ میں جارہی ہوں۔۔ تمہیں میری قسم ہے تم مجھے جانے سے نہیں روکو گے اور نہ ہی مجھ سے خود سے کانٹیکٹ کرنے کی نہ ہی مجھ سے خود سے کوشش کرو گے۔۔” اس کے ان الفاظ پر زور یز شاہ کا چہرہ کیسے سفید پڑا تھا وہ آج تک نہیں بھولتا تھا۔ کیسی ظالم تھی وہ ؟ پچھلے چھ سال سے اسے انتظار کی سولی پر لٹکا کے گئی وہ آج تک واپس نہیں آئی تھی۔۔ اس نے اسے ایک فون کال تیک نہیں کی تھی کیا زوریز شاہ کو بھلانا اسکے لئے اتنا آسان تھا ؟؟ وہ اسے ہجر کی سولی پر لٹکا کے ایسے غائب ہوئی تھی جیسے اس سے کبھی ملی ہی نہیں تھی، جیسے وہ کسی “ریز” کو جانتی ہی نہیں تھی۔۔ ہائے کتنی ظالم تھی وہ سنہری
شاہزادی۔۔
“میرے تابوت پہ تم سسکیاں لکھنا
اور لکھنا کہ ہجر میں مر گیا آخر “
