Dil Man Rafat By Fari Shah Novel20450


Dil Man Rafat By Fari Shah

After Marriage | Talaq Based | Social Issues | Romantic Novel

بھرے مجمعے میں دلہے نے دلہن کو طلاق دیدی ایک شخص کے انتقام نے اس لڑکی کو ہسپتال پہنچا دیا وہ موت سے لڑتی اس وقت وینٹیلیٹر پر تھی۔ بدلہ اسکے ماں باپ سے تھا زندگی تباہ اُس شخص نے اس لڑکی کی کردی آج بیٹی کی ایسی حالت دیکھ کر اسکے ماں باپ اندر تک دہل گئے ۔۔۔۔

“اپنی بدکردار پوتی کا نکاح کرتے آپ کو شرم نہیں آئی ابو بکر یوسفزئی صاحب ؟”

پھولوں کا ہار نوچ کر پھینکتے وہ غرایا تو دولہن بنی اس نے یہ الفاظ سنے تو پتھرا سی گئی تھی

“یہ کیا بکواس کر رہے ہو؟”

غصے سے چیختے اس کے بھائی نے دولہا کا گریبان پکڑا تھا

“چیخوں مت اپنی بہن سے پوچھو جس کی بدکرداری کے چرچے زبان زد عام ہیں اور ایسی بے حیا اور بدکردار لڑکی سے رشتہ تو میں مر کر بھی نہیں جوڑ سکتا۔۔”

نفرت بھری نظروں سے اسے دیکھتے اس نے زہر اگلا تو تڑپ کر دولہن بنی وہ اسکے قدموں میں گری تھی۔۔

“ایسا مت کریں خدا کے لئے مجھے طلاق مت دیں یہ داغ میرے دامن پر مت لگائیں”خوف سے اسکا پورا وجود کانپ رہا تھا

“گل۔۔”اسکا بھائی تڑپا تھا۔۔

“مجھے طلاق مت دینا ورنہ میں مر جاؤں گی میں پاؤں پکڑتی ہوں”

اسکے پاؤں پکڑتے وہ رو رہی تھی

“بہت ہوگیا یہ ناٹک میں تمہیں پورے ہوش و حواس میں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں”

وہ تین لفظ نہیں تھے وہ اسکی موت تھی۔

پتھرائی نظروں سے اس نے اپنی کچھ لمحے پہلے بنے شوہر کو دیکھا تھا جو لمحے میں اسکی دنیا اجاڑ گیا تھا اسکے دامن پر داغ لگا گیا تھا

اس کا دل بند ہونے لگا تھا

بند ہوتے دل کے ساتھ وہ ایک طرف گری تھی۔۔

وہیں دوسری طرف اندھیرے کمرے میں سیگریٹ پھونکتے وجود نے آسمان کو تک رہا تھا جب کوئی کمرے میں آیا تھا

“مبارک ہو تمہارا بدلہ پورا ہوا مر گئی تمہارے دشمن کی بیٹی۔۔”

ان لفظوں نے اس شخص کے سینے سے دل نکال کر رکھ دیا تھا۔۔

وہ منہ کے بل گرا تھا ۔۔۔

سب ختم ہوگیا تھا سب کچھ۔۔

اسکی خوشبو اس کی چاہت وہ ایک آس اسے دیکھنے کی۔۔

ہم نے کی ایسی بے وفائی کے وہ ہم سے انہیں پکارنے کا حق بھی چھین گئے۔۔۔

وہیں دوسری طرف اسپتال کے کوریڈور میں سسکتی بنفشے یشم یوسفزئی کے سینے سے لگی ہوئی تھیں اندر ان کی بیٹی زندگی اور موت کی کشمکشِ میں تھی۔۔

کوئی کہیں جانتا تھا آخر ایسا کیا ہوا تھا جو اس شخص نے طلاق دے دی۔ وہ بنا وجہ بتائے ہی جاچکا تھا۔

“میرے نصیب کی سیاہی میری بچی تک پہنچ گئی یشم وہ مر جائے گی۔۔”

“بنفشے فضول بات مت کریں کچھ نہیں ہوگا ہماری ماہے کو سمجھ آرہی ہے نا ؟”

“یشم سب میری غلطی ہے کاش میں اسکے نکاحِ کی جلدی نا کرتی میں نے اپنے ہاتھوں سے اپنی بیٹی کو تباہ کردیا میں کیسے اس کا سامنا کروں گی وہ تو یہ نکاح کرنا ہی نہیں چاہتی تھی مگر میری ضد کے آگے اس نے سر جھکا دیا اور دیکھیں کیا ہوگیا اس کے ساتھ”

بنفشے کو کسی پل سکون نہیں مل رہا تھا۔۔

Download Link


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *