Bill Gates Chahiye by Deeba Tabassum Novel20459
Bill Gates Chahiye by Deeba Tabassum
After Marriage | Contemporary | Humorous | Social-Romantic | Complete Novel
تمہیں آفس جانے کی کیا ضرورت ہے “معیز نے ناسمجھی سے گردن ہلا کر پوچھا۔۔۔ جنت اسکی جانب پلٹی ” اس سوال کا کیا مقصد بنتا ہے ؟؟؟ میں لیو پر تھی ریزائن نہیں کیا ” جنت کی تیوری چڑھ گئی تھی
ریز انگلیشن لیٹر سینڈ کر دو۔۔۔ میں نہیں چاہتا میری بیوی جاب کرے۔۔۔ جب میں گھر کے اخراجات پورے کر رہا ہوں تو کیا ضرورت ہے تمہیں اپنا آپ خوار کرنے کی
وہ سیدھا ہو کر بیٹھ گیا تھا “کون سی ضرورتیں پوری ہو رہی ہیں ؟؟؟ گھمانے نہیں لے جا سکتا، ولیمے کا سوٹ پہنچ میں نہیں ہے۔ کا نہ کریں ” جنت کا گستاخانہ dependent رو نمائی کا تحفہ بھی سڑا ہوا۔۔۔
میں اپنی ہر چیز کیلیے آپ کی منتیں نہیں کر سکتی مجھے لہجہ چند لمحے کیلیے اسے گنگ کر گیا
“جنت کچھ وقت کیلیے برداشت کر لو ” وہ پھر بھی تحمل سے مخاطب تھا
نہیں ہے مجھ میں برداشت، تنگ آگئی ہوں میں برداشت کر کر کے ۔۔۔۔ مجھے اپنی خواہشیں خود پوری کرنی ہیں۔۔۔ آپ بے فکر رہیں میں آفس کے ساتھ ساتھ گھر کے کام بھی دیکھ لوں گی “معیز نے اسکی آنکھوں میں نمی اترتی محسوس کی
ادھر آؤ ” معیز نے اپنے پہلو میں اشارہ کیا
کام کر رہی ہوں ” وہ رُخ موڑ کر یو نہی بالوں میں ہاتھ پھیرنے لگی
جنت “معیز نے کچھ سخت لہجے میں پکارا تو وہ سپاٹ چہرے کے ساتھ بیڈ کی دوسری طرف آکر بیٹھ گئی
” میں نے کہا ہے ادھر آؤ معیز نے اپنے قریب اشارہ کیا
” آپ بس اپنا حکم چلاتے ہیں “معیز کی توقع کے عین مطابق وہ بڑے بڑے آنسو نکالتی اسکے پاس آکر بیٹھ گئی
” میں کیا تم پر حکم نہیں چلا سکتا ؟؟؟” معیز نے جھک کر اسکے چہرے کو دیکھتے پوچھا— جنت نے آنسو پونچھتے نفی میں سر ہلایا
” کیوں ؟؟؟” وہ ہنس کر اسکی ٹھوڑی پکڑ کر چہرہ اونچا کرتے پوچھنے لگا
” میں نے کبھی آپ پر حکم چلایا ہے ؟؟؟” اس نے معیز کا ہاتھ جھٹکا
تو چلا یا کرونا میں نے کبھی منع کیا ہے ؟؟؟” اسکے ہاتھ کو اپنی مٹھی میں دبا کر پھر اپنے گال پر رکھتا بولا ۔ ہلکی ہلکی بڑھی شیو کی چھن جنت کو اپنی ہتھیلی پر محسوس ہونے لگی ۔۔۔اس نے جھٹکے سے اپنا ہاتھ کھینچا
” مجھے کوئی شوق نہیں ہے کسی پر پابندیاں عائد کرنے کا اور نہ میں خود پابندیاں برداشت کرنے کی قائل ہوں ” معیز کے چہرے پر سختی چھا گئی
تمہیں میری بات سمجھ نہیں آرہی ؟؟؟” اس نے جنت کا بازو پکڑ کر کا اپنی جانب گھسیٹا
” میں نے تمہیں کہا تھا نا میں تم سے زیادہ ضدی ہوں ” اس کی آنکھوں میں سر دسا تاثر لیے وہ براہ راست اسکی آنکھوں میں جھانک رہا تھا۔۔۔ جنت نے اپنے بازو کو جھٹکا دے کر اسکی فولادی گرفت سے آزاد کیا ۔۔۔ پھر اسکے سینے پر دونوں ہاتھ رکھ کر اسے دور دھکیلا اور بیڈ سے چھلانگ مارتی کمرے سے بھاگ گئی
” جنت “معیز غصے سے چیخا۔۔۔ پھر ہونٹ بھینچتے تکیہ اٹھا کر قالین پر دے مارا — اسی غصے سے اسکے پیچھے گیا تھا۔۔۔ وہ حسنہ بیگم کے کمرے میں تھی ۔۔۔ گھر میں ان دونوں کے علاوہ وہی تھیں ۔۔۔ معیز اندر داخل ہوا تو اسے حسنہ بیگم کے گلے لگے بلک بلک کر روتے دیکھا
معیز کیا کہا ہے تم نے میری بچی کو ؟؟؟” اسے اندر آتا دیکھ کر مماخفگی سے بولیں ۔۔۔ جنت مزید ان کے اندر گھس گئی
ڈرامے کر رہی ہے مما۔۔۔ میں نے اسے ہاتھ بھی نہیں لگایا ” وہ جھنجھلا کر بولا
جنت مما کو تنگ مت کرو روم میں جاؤ ” ان کے سینے سے لگی وہ اسکی جانب دیکھے بغیر نفی میں سر ہلانے لگی
بری بات ہے معیز — یہ سکھایا تھا میں نے تمہیں۔۔۔ ابھی شادی کو دن ہی کتنے ہوئے ہیں تم بہو پر چیخنے چلانے لگے ہو ” جنت کو تھپکی دیتے بولیں

Download Link
Support Novelistan ❤️
Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.
EasyPaisa / JazzCash
0309 1256788
Account name: Safia Bano
Bank Transfer (UBL)
United Bank Limited
Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131
Name: Sadia Hassan
IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131
Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕