Zindagi Aye Tery Naal By Harram Shah

Wani Base | Fedual Base | Rude Hero | Multiple Couple | Romantic Novel

Novel Code: Novel20460

“اس میں تمہارے نکاح کا جوڑا ہے آن بیٹا آج تمہارا نکاح ہے۔۔۔۔”
شاہد کی بات پر آن کے آنسو اسکی آنکھوں میں ہی اٹک گئے اور وہ حیرت سے انہیں دیکھنے لگی۔
“میرا نکاح ؟کس سے؟”
“عرشمان سے بیٹا اور کس سے ہو سکتا ہے تمہارا نکاح ۔اپنے پیدا ہونے سے پہلے اسکے نام لکھ دی گئی تھی تم۔۔۔۔”
اب آن نے آنسو بھلا کر حیرت سے ان شاپنگ بیگز کو دیکھا۔
“مم۔۔۔۔مان نے منع نہیں کیا؟”
شاہد نے مسکرا کر اسکے اس اضطراب کو دیکھا۔انہیں خود سے نفرت ہو رہی تھی کہ اپنی خود غرضی میں کیسے وہ اس معصوم سے اسکی زندگی چھیننا چاہ رہے تھے۔
“وہ کیوں منع کرے گا وہ تو تیار بیٹھا ہے ناکے کے لیے بس تم ہی دیر لگا رہی ہو۔۔۔۔”
آن نے حیرت سے شاہد کو دیکھا۔کل تک تو وہ شخص لیزا کے لیے اسکے پیروں میں گر رہا تھا اور اب خود ہی اسکا نکاح عرشمان سے کروانے کے لیے تیار تھا۔
“اور لیزا اسکا کیا؟اب اسکی پرواہ نہیں رہی آپ کو؟”
لیزا کے ذکر پر شاہد کے چہرے پر غمگین مسکراہٹ آئی تھی۔
“تم اسکی پرواہ مت کرو بیٹا اب وہ کبھی تم دونوں کے درمیان نہیں آئے گی۔کوئی بھی تم دونوں کے درمیان نہیں آ سکتا جب خدا نے ہی تم دونوں کی قسمت ملائی ہے تو کوئی کچھ بھی کر لے تم دونوں کو جدا نہیں کر سکتا۔۔۔۔”
آن ابھی بھی حیرت سے شاہد کے بدلے ہوئے تیور دیکھ رہی تھی۔اخر ایسا کیا ہو گیا تھا کہ یہ شخص ایک پل میں بدل گیا۔
“اب یہ سب چھوڑو اور تیار ہو جاؤ پھر اپنا فرض پورا کر کے مجھے کینیڈا واپس جانا ہے۔۔۔۔”,
شاہد نے آن کا ہاتھ پکڑ کر اسے کھڑے کرتے ہوئے کہا لیکن آن نے فوراً اپنا ہاتھ چھڑوا لیا بے ساختہ شاہد کی آنکھوں میں دو آنسو آ گئے ۔اپنی اس اولاد سے کی گئی ہر زیادتی اور حق تلفی انہیں یاد آنے لگی۔
“ہو سکے تو مجھے معاف کر دینا بیٹا جانتا ہوں جتنی زیادتی میں نے تمہارے ساتھ کی اسکے بعد میں معافی کے قابل تو نہیں لیکن پھر بھی میری یہی التجا ہے۔۔۔۔”
اتنا کہہ کر شاہد اپنے آنسو پونچھتے کمرے سے باہر چلے گئے اور آن نے انکی باتوں کو سوچنے کے بعد ان شاپنگ بیگز کو دیکھا۔
پہلا شاپنگ بیگ کھولنے پر اسکی نگاہ لال رنگ کے لہنگے پر پڑی تو ہونٹوں پر ہلکی سی مسکراہٹ چھا گئی۔
میں آپ کو منا لوں گی مان دیکھیے گا جس روپ میں آپ نے مجھے ہمیشہ سے دیکھا چاہا ہے اس روپ میں دیکھنے کے بعد آپ کبھی بھی مجھ سے ناراض نہیں وہ سکیں گے۔۔۔۔میں آپ کو منا لوں گی۔۔۔
آن نے سوچا اور وہ جوڑا پکڑ کر تیار ہونے چلی گئی۔آج وہ اپنی محبت کی ہونے،اسے منانے کے لیے پور پور سجنا چاہتی تھی ۔

Download Link

Direct Download

Support Novelistan ❤️

Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.

EasyPaisa / JazzCash

0309 1256788

Account name: Safia Bano

Bank Transfer (UBL)

United Bank Limited

Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131

Name: Sadia Hassan

IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131

Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *