Do Shanasa Ajnabi By Sumaira Gul Usman Novel20463
Do Shanasa Ajnabi By Sumaira Gul Usman
Emergency Nikah | Hidden Nikah | Shart Base | Family story | Complete Social Romantic Novel
Novel Code: Novel20463
اپنے دوستوں کے ساتھ لگائی ہوئی شرط وہ جیت چکا تھا اس نے اس حجابی لڑکی سے نہ ہی صرف شادی کی تھی بلکے اسے مکمل وہ حاصل کر چکا تھا مگر انجان تھا کے وہ “پریگننٹ ” ہے۔ وہ ایک باعزت شریف لڑکی تھی اور اس تک پہنچنے کے لئے پہلے اس نے اس لڑکی کے باپ جو مولوی تھے انکے دل تک رسائی حاصل کی آج جب اس لڑکی کا باپ گزر چکا تھا وہ اسکی دہلیز پر آئی تھی مگر اس شخص کا مکرو چہرہ دیکھ کر وہ سب کے سامنے اسے تھپڑ مار کر اس شخص پر لعنت بھیج کر اسکی زندگی سے ہمیشہ کے لئے چلی گئی اس بات سے بےخبر اس شخص کا دل آج پہلی بار اس لڑکی کے لئے دھڑکا تھا۔۔۔۔۔
” فرحان بابا جی وہ ادھر ہی رہتا ہے مگر اس وقت کے
میں نہیں ہے ”
” دراصل آج بابا کی منگنی ہے نا تو سب ہوٹل میں گئے ہیں۔ ” پان سے رنگے دانتوں کی نمائش کرتے ہوئے اس نے اتنے پرجوش انداز میں بتایا تھا جیسے صاحب کی بجائے خود اس کا کا ولیمہ ہو۔
” منگنی” ایمل کو لگا جیسے گلبرگ کی ساری عمارتیں اس کے سر پر آن گری ہوں اس کی سانسوں میں گھٹن اتر آئی وجود جیسے آندھیوں کی زد میں تھا اور دل میں جو قیامت برپا تھی اس کا کوئی شمار نہیں تھا۔۔۔۔
“چلو یہاں سے ” ساکت کھڑی ندا نے اس کا ہاتھ تمام لیا
” میں۔۔۔۔میں اس سے ملے بغیر نہیں جاؤں گی ” اس کا ہاتھ جھٹک کر گیٹ کے باہر بائیں جانب رکھے سنگی بیچ پر جا بیٹھی۔
” اب یہاں رُک کرکیا کروگی ۔ ” ندا نے نرمی سے سمجھایا۔۔۔۔
“کچھ حادثے ایسے ہوتے ہیں جو اگر ہماری آنکھوں کے سامنے رونما نہ ہوں تو ہمیں ان کی حقیقت کا انکار رہتا ہے ہم خود فریبی کا شکار ہو جاتے ہیں اور میں بےیقین رہنا نہیں چاہتی۔”
” پھر یہاں ویٹ کرنے کا کیا فائدہ چلو ہوٹل چلتے ” تقریباً آدھے گھنٹے کی ڈرائیو کے بعد وہ آواری کے باہر کھڑی تھیں۔
تقریب کا اہتمام گراؤنڈ فلور میں تھا رنگ برنگے آنچل نقرئی قہقہے مہمانوں کی چہل پہل اور ان سب کے بیچ بلیک ڈنر سوٹ میں ملبوس پہلو میں ایک پُرکشش حسینہ کو لیے کھڑا وہ کوئی اور نہیں فرحان ہی تھا۔۔۔۔۔
” میں اس وقت خود کو بہت خوش قسمت انسان تصور کر رہا ہوں کہ جیسا میں نے چاہا ویسا ہی ہو گیا حالات میرے لیے اتنے سازگار ہو جائیں گے میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔” اس کے دماغ میں سائیں سائیں ہونے لگی اس نے کس خوش قسمتی کی بات کی تھی اور وہ کون سے حالات تھے جو اس رات اس کے لیے سازگار ہو چکے تھے اس کا اندازہ اسے اگلے چند لمحوں میں ہو چکا تھا۔
“تم یہاں۔” وہ اسے دیکھ کر ذرا بھی نہ چونکا تھا۔
” ہواز شی؟ ” اس کے ساتھ کھڑی لڑکی نے عجیب سی نظروں سے اسے دیکھتے ہوئے قدرے ناگواری سے استفسار کیا جواب میں فرحان کا قہقہہ بے ساختہ تھا۔
” یہ وہی ہے جس سے کبھی کبھار تم جیلس ہو جاتی ہو۔”
“اگر اسے دیکھ چکی ہوتی تو کبھی اتنا ہنگامہ برپانہ کرتی بٹ آئی ایم رئیلی سرپرائز کہ تمہارا ٹیسٹ اتنا معمولی بھی ہو سکتا ہے۔” اسے سرتاپا گھورتے ہوئے اس لڑکی نے جس انداز میں کہا تھا ایمل کے پورے وجود میں چیونٹیاں سی رینگنے لگی تھیں۔
” اونہہ میرا ٹیسٹ نہیں تھی یہ تو ایک چیلنج تھا۔” اس نے نخوت سے سر جھٹکا۔
مکمل ناول پروفائل میں موجود ہے ناول پڑھنے کے لیے پروفائل وزٹ کریں
” فیضان، عمیر خرم یہاں آؤ۔ ” اس نے پلٹ کر اپنے دوستوں کو آواز دی تو تینوں ایک دوسرے کی جانب معنی خیز نظروں سے دیکھتے اس کے قریب چلے آئے۔
“دیکھو یہ آج میرے پیچھے مجھے ڈھونڈتے ہوئے یہاں تک چلی آئی ہے بنا ڈالا میں نے اس نام نہاد شریف لڑکی کو اپنا دیوانہ اب یہ میرے سامنے گڑگڑائے گی ہاتھ جوڑ کر مجھ سے میری محبت کی بھیک ” گال پر پڑنے والے زناٹے دار تھپڑ کی بدولت اس کی بات ادھوری رہ گئی تھی اس پاس کھڑے لوگ بھی اس جانب متوجہ ہو چکے تھے ہر کوئی دم بخود سا تھا۔
” یہ تھپڑ تمہیں ہمیشہ میری نظروں میں تمہاری اوقات یاد دلاتا رہے گا۔ ” لفظوں کو چبا چبا کر کہتی وہ ندا کا ہاتھ تھام کر باہر نکل آئی تھی پیچھے ہر سو جیسے سناٹا چھا گیا تھا بس ایک تھپڑ کی گونج تھی جو پورے ہال میں چکراتی پھر رہی تھی۔
Download Link
Support Novelistan ❤️
Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.
EasyPaisa / JazzCash
0309 1256788
Account name: Safia Bano
Bank Transfer (UBL)
United Bank Limited
Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131
Name: Sadia Hassan
IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131
Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕
